ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مرغی، انڈے کی قیمت کے تعین کا حکومتی اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

مرغی، انڈے کی قیمت کے تعین کا حکومتی اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف : سرکاری نرخوں پر مرغی، انڈے کی قیمت کے تعین کا حکومتی اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا ,عدالت نے مرغی کی قیمت کے تعین کے لئے دائر درخواست پر پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا ، عدالت نے انتظامیہ کو مرغیوں  اور انڈوں کی قیمتوں پر عمل درآمد کے لئےدوکانداروں کو حراساں کرنے سےبھی روک دیا ہے۔


حکومت پنجاب کی جانب سے مرغی کے گوشت اور انڈوں کی قیمتیں مقرر کرنے کے خلاف مختلف پولٹری فارم کے مالکان نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ، جسٹس جواد حسن نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزاروں کی جانب سے سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ  پیش ہوئے،درخواست میں   پنجاب حکومت ، سیکرٹری لائیوسٹاک سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بجائے واٹس اپ پر مرغی کے گوشت اور انڈوں کی قیمت مقرر کر دی گئی۔

سیکرٹری لائیو سٹاک نے 31 مئی 2020 کو وٹس ایپ کے ذریعے مرغی کے گوشت اور انڈوں کی قیمتوں کے حوالے سے آرڈر جاری کیا  اور اس کا ااطلاق لاہور سمیت صوبہ بھر کی مارکیٹوں کمیٹیوں کے ذریعے کروایا جارہا ہےکسی قانون سازی کے بغیر صرف واٹس اپ پر قیمتیں مقرر کرنا خلاف قانون ہے ۔درخواست گزار وکیل نے دو ہزار اٹھارہ سے بیس تک مرغی کی قیمتوں کے تفصیل سے آگاہ کیا , ڈیمانڈ اور سپلائی کے مطابق قیمت مقرر کی جاتی ہیں۔

کورونا ے باعث  پولٹری فارمز کو نقصان برداشت کرنا پڑا ، حکومت کی جانب سے مرغی کی قیمت 260 روپے مقرر کی گئی ہے ، تمام اخراجات ،  ڈیمانڈ اور سپلائی کو مدنظر رکھ کر  قیمتوں کا تعین کیا جا سکتا ہے ۔ اب حکومت کی مقرر کردہ قیمتوں پر عمل درآمد کرانے کے لیے دکانداروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے ۔ حکومت کے مقرر کردہ نرخوں پر مرغی فروخت نہ کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج اور انہیں گرفتار کیا جارہا ہے ۔ وکیل سیلمان اکرم راجہ ایڈوکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے استدعا کی کہ عدالت مرغی کے گوشت اور انڈوں کی قیمتیں مقرر کرنے کا حکومتی اقدام کالعدم قرار دے ۔

جسٹس جواد حسن نے وٹس ایپ  پر مرغی اور انڈوں کی قمیتیں مقرر کرنے پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ کیا یہ حکومت واٹس ایپ پر چل رہی ہے ، حکومت کے نوٹیفکیشن کے بغیر اور صرف واٹس ایپ پر قمیتیں مقرر کرنے کا اخیتار کیسے آگیا،  کیا یہ پنجاب اسمبلی کے رولز آف بزنس کے تقاضوں کے مطابق ہے،  سیکرٹری لائیو سٹاک سمیت دیگر ذمہ دار افسروں کو طلب کرکے جوابی طلبی کرسکتے ہیں ، قمیتیں ایسی ہونی چاہیں کہ مرغی کے گوشت کا استمال غریب آدمی کی پہنچ میں ہو۔


جسٹس جواد حسن نے قرار دیا ہے کہ مرغی کے گوشت کی قیمتوں کا معاملہ انتہائی اہم ہے لیکن سب کو سن کر جلد ہی اس پر فیصلہ کر دیں گے ، حکومت کو ایسے اقدامات کرنے چائیں کہ مرغی کے گوشت اور انڈوں کی قیمتی ایسی ہونی چاہیے جس سے غریب آدمی متاثر نہ ہو ۔

Shazia Bashir

Content Writer