حسن خالد: حکومت پنجاب اورمحکمہ صحت نےسوشل میڈیا پرمرغی کے گوشت میں کورونا وائرس سےمتعلق چلنے والے نوٹیفکیشن کی تردید کردی۔برائلرمیں کورونا کی موجودگی کی خبر میں کوئی صداقت نہیں۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نےتردید کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والا مراسلہ جعلی ہے، پنجاب حکومت کی جانب سے ایسا کوئی مراسلہ جاری نہیں کیا گیا جبکہ محکمہ پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیئرنے بھی اس مراسلے کی تردید کرتےہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پرکچھ لوگوں نے جعلی مراسلہ بنا کر وائرل کیا ہے۔ برائلر میں کورونا وائرس کی موجودگی کی خبر میں کوئی صداقت نہیں۔
دوسری جانب انتظامیہ اور پولٹری ڈیلرز میں ڈیڈ لاک ختم، مہنگائی کا ایک اور بم عوام کے سر، مرغی کے سرکاری نرخ میں 35 روپے فی کلو اضافہ، برائلر چکن کے نرخ طلب میں اضافے پر ہر 10 روز بعد طے کرنے کا فیصلہ، آج سے فی کلوچکن کا نرخ 295 روپے مقرر، زندہ مرغی 206 روپے فی کلو پر دستیاب ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور پولٹری ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے کاروبار بند کرنے کی دھمکی دیدی تھی، ان کا کہنا تھا کہ مرغی کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے ہائیکورٹ سے رجوع کررہے ہیں، سرکاری نرخنامے میں مرغی کے گوشت کی قیمت 10ویں روز بھی 260 روپے مقرر کر دی گئی لیکن اس قیمت پر شہر کے کسی بھی علاقے میں فروخت کو یقینی نہ بنایا جا سکا۔
شہر میں مرغی کا گوشت 350 روپے فی کلو تک ہی فروخت ہوتا رہا، لاہور پولٹری ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر طارق جاوید کا کہنا تھا کہ دو روز قبل سیکرٹری انڈسٹریز اور سیکرٹری لائیو سٹاک سے ملاقات میں طے پایا تھا کہ مرغی کے گوشت کی سرکاری قیمت 300 روپے فی کلو مقرر کی جائیگی لیکن وزیراعلیٰ نے منظوری نہیں دی۔
عدالت سے ب بھی ریلیف نہ ملا تو پھر کاروبار بند کر دیں گے، دوسری طرف شہریوں کا کہنا ہے کہ مرغی سمیت تمام اشیا ئے ضروریہ کی قیمتو کو کنٹرول کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے کوئی اقدامات نظر نہیں آرہے۔