انگلینڈ کے الیکشن میں ووٹنگ مکمل،  لیبر پارٹی کی بہت بڑی فتح کی توقع

5 Jul, 2024 | 05:33 AM

 سٹی42: انگلینڈ  میں قبل از وقت عام انتخابات میں  ووٹنگ  مکمل ہونے کے بعد  ووٹوں کی گنتی کے دوران ہی ایگزٹ پول نے لیبر پارٹی کو طویل عرصہ سے حکومت پر قابض ٹوری پارٹی سے کئی گنا آگے دکھانا شروع کر دیا۔ 

 پارلیمنٹ کی 650 نشتوں کےلیے ہونے والی  پولنگ  صبح 7 سے رات 10 بجے تک جاری رہی، جس میں  تقریباً 5 کروڑ ووٹر حووٹ ڈالنے کے اہل تھے۔ 

جمعرات کے روز  ووٹنگ کےلیے 40 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے۔ پارلیمنٹ کی 650 نشستوں کیلئے اپوزیشن کی لیبر پارٹی، حکمران کنزرویٹو پارٹی، لبرل ڈیموکریٹک پارٹی، اسکاٹش نیشنل پارٹی، ریفارم اور دیگر سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں سمیت 4500 سے زائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ 

کل 650 نشستوں میں سے 533 انگلینڈ، 59 اسکاٹ لینڈ، 40 ویلز اور 18 نشستیں شمالی آئرلینڈ کی ہیں۔

حکومت بنانے کیلئے کسی بھی سیاسی جماعت یا جماعتوں کے اتحاد کو کم از کم 326 نشستیں درکار ہیں۔


ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد  برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی، آئی ٹی وی اور اسکائی نیوز کا مشترکہ ایگزٹ پول جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق لیبر پارٹی کو برتری حاصل ہے اور سر کئیر اسٹارمر برطانیہ کے اگلے وزیراعظم بنیں گے۔

 لیبر پارٹی بہت  آگے
 ایگزٹ پول کے مطابق سر کئیر اسٹارمر برطانیہ کے اگلے وزیراعظم بنیں گے۔ ووٹ کاسٹ کرنے والے شہریوں کی رائے سے اخذ کئے گئے ایگزٹ پول نتائج کے مطابق  لیبر پارٹی کو  ساڑھے چھ سو ارکان کے ہاؤس میں 410 اور کنزرویٹوپارٹی کو 131 نشستوں پر کامیابی کی توقع ہے جبکہ لب ڈیم کو 61 ، ریفارم پارٹی  کو 13، ایس این پی کو 10،گرین پارٹی کو 2 اور دیگر پارٹیوں کو   23 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔

ووٹوں کی گنتی مکمل ہوتے ہی انگلینڈ میں  کنزرویٹوز کا 14 سالہ دور ختم ہونے کا امکان ہے۔

ایگزٹ پول کے مطابق لیبرپارٹی کو 209 نئی نشستیں ملیں گی جن پر لیبر پارٹی کچھ عرصہ پہلے جیتنے کا تصور نہیں کر رہی تھی۔

کنزرویٹو پارٹی 241 نشستوں سے اور  ایس این پی 38 نشستوں سے محروم ہوگی۔

ایگزٹ پول میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ لب ڈیم کو 53، ریفارم کو 13 ، گرین کو ایک نئی نشست ملنے کا امکان ہے۔

انتخابات میں برٹش پاکستانی امیدوار بھی لڑ رہےہیں، گزشتہ انتخابات میں 15 برٹش پاکستانی الیکشن میں کامیاب ہو کر پارلیمنٹ کا حصہ بنے تھے۔

اس الیکشن کی ایک خٓص بات یہ ہے کہ برطانیہ میں پہلی مرتبہ ووٹ ڈالنے کیلئے شناخت ظاہر کرنا لازمی قرار دیا گیا، مسائل کا شکار برطانوی عوام کو توقع ہے کہ آنے والی حکومت ان کے مسائل کا جلد اور دیرپا حل ڈھونڈ لے گی۔

 الیکشن کے بعد 9 جولائی کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں نو منتخب ارکان حلف اٹھائیں گے اور اسپیکر کا انتخاب ہوگا۔

برطانیہ میں کنزرویٹو پارٹی کےحکومت کی مدت قانونی طور پر جنوری 2025 تک تھی مگر 22 مئی کو برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے اپنی حکومت کی ناکامی کا بالواسطہ اعتراف کرتے ہوئے ملک میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان کیا تھا۔

ٹوری پارٹی 14 سال سے مسلسل برطانیہ پر حکمرانی کررہی ہے جب کہ لیبر پارٹی 14 سال بعد برسر اقتدار آنے کے لیے تیاری کر رہی ہے۔

مزیدخبریں