ملک اشرف : چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان کافل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہناتھاکہ آئین و قانون سےبالادست کوئی نہیں ہے۔ ہرشخص قانون کے تابع اور جوابدہ ہے۔ ہائیکورٹ کےنامزد چیف جسٹس محمدامیربھٹی نے دیگر ججز کے ہمراہ جسٹس محمد قاسم خان کو نیک خواہشات کے ساتھ رخصت کیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ ہونے والے چیف جسٹس محمد قاسم خان کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ محمدقاسم خان کا اپنےخطاب میں کہنا تھاکہ جج صرف سائلین کونہیں،اپنےضمیرکوبھی جوابدہ ہے۔ہم نےاپنےاعمال کااللہ تعالیٰ کو حساب دینا ہے۔انہوں نےکہاکہ اب وقت آگیا ہےکہ ویڈیو لنک کےذریعےدلائل لیے جائیں۔یہ پھولوں کی سیج نہیں ہےفوری انصاف کی فراہمی کیلئے جج اور وکلاء برابر ہے ذمہ دار ہیں.
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے باور کرایا کہ ضلعی عدلیہ عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے باوجود لاہور ہائیکورٹ نے ایک لاکھ 45 ہزارسےزائد مقدمات کےفیصلے دئیے جبکہ ضلعی عدلیہ کےفیصلوں کی تعداد 27 لاکھ 86 ہزار سے زائد رہی۔
فل کورٹ ریفرنس میں جسٹس ملک شہزاد احمد خان ،جسٹس شجاعت علی خان ، جسٹس عائشہ اے ملک ، جسٹس شاہد وحید ، جسٹس علی باقر نجفی سمیت دیگر ججز ، بار کے عہدیدار اور وفاقی و صوبائی لا افسران نے شرکت کی
فل کورٹ ریفرنس کے بعد چیف جسٹس محمد قاسم خان کے اعزاز میں روایتی الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔نامزد چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی نے جسٹس شجاعت علی خان ، جسٹس عائشہ اے ملک اور دیگر ججز کے ہمراہ ریٹائرڈ ہونے والے چیف جسٹس محمد قاسم خان کو گلدستہ پیش کیا۔اور نیک خواہشات کے ساتھ رخصت کیا۔