سٹی42: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 5 جولائی، یوم سیاہ کے متعلق پیغام دیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ 5 جولائی 1977 کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے شرمناک اور تاریک ترین دن ہے، منتخب حکومت اور پہلے براہ راست منتخب وزیر اعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کو جِن عناصر نے ہٹایا وہ یا تو فضا میں نیست و نابود ہوگئے یا شرمناک زندگی گزار رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اس مکروہ عمل میں ملوث تمام کرداروں سے یہ ثابت ہوا کہ جرم و گناہ کی کوئی میراث نہیں ہوتی، موجودہ کٹھ پتلی کی طرح ہر غاصب حکمران کو اس آفاقی حقیقت کی سمجھ اور ادراک نہیں ہوتا، 5 جولائی 1977 کو آئین معطل، جمہوریت کو لپیٹا گیا، تمام شہری حقوق غضب، ترقی کے عمل کو روکا اور ہر سُو آمریت کے رنگ تھے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آمر کے ذاتی مفادات کو فروغ اور ان کو تحفظ دے کر پورے معاشرے کی بنیاد کو کرپشن پر رکھ دیا گیا، عدم برداشت اور انتہا پسندی کی آماجگاہیں بنا دی گئیں، کیونکہ آمروں کو فقط اپنے ذاتی مفادات عزیز تھے، چار دہائیاں گزرنے کے بعد بھی 5 جولائی 1977 کی بلا پاکستانی قوم کو پیچھا نہیں چھوڑ رہی۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ جمہوریت اب بھی پنپنے کے شروعاتی مراحل میں ہے، صوبائی خودمختاری کے نفاذ کی لئے گنجائش محدود کی جا رہی ہے، عام شہری وباء اور ٹڈی دل کے رحم و کرم پر ہیں، مزدوروں کے سروں پر بے روزگاری کی تلواریں لٹک رہی ہیں، دو وقت کی روٹی اور انصاف مہنگا ہے، ہر گزرتے دن کے ساتھ غریب مزید غریب ہوتا جارہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ موجودہ کٹھ پتلی حکومت 5 جولائی 1977 کے جرم کی انتہا ہے، لیکن اب پاکستان میں یہ باب ہمیشہ کے لئے بند ہونے والا ہے، مذہبی انتہا پسندی، عسکریت پسندی، فرقہ واریت اور لسانیت کو اپنی جابرانہ حکمرانی کو قائم رکھنے کے لئے ہتھیار بنانے والوں کو ہٹا دیا جائے گا، ان کو اسی طرح ہٹایا جائے گا، جیسے نسل پرستی اور نفرت کے بیوپاری جعلی عظماء کے مجسموں کو ہٹایا جا رہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے آئین و جمہوریت کے لئے بے مثال جدوجہد اور لازوال قربانیاں دیں ہیں، یہ جدجہد عوام کی حتمی فتح تک جاری رہے گی۔