عاجز جمالی:پاکستان کے پہلے منتخب وزیر اعظم ، قائد عوام ، پیپلز پارٹی کے بانی شہید ذوالفقار علی بھٹو کی آج 97 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے, بیرسٹر ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کی سیاست میں کرشماتی شخصیت کے مالک تھے۔
تفصیلات کےمطابق قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کی سحر انگیز شخصیت نے پاکستانی سیاست اور ملکی عوام کے دلوں پر کئی دہائیوں تک راج کیا۔ 5 جنوری 1928 کو لاڑکانہ کے علاقے رتو ڈیرو میں ذوالفقار علی بھٹو نے سر شاہ نواز بھٹو کے ہاں ولادت پائی ۔
سر شاہ نواز بھٹو برطانوی دور میں ہندوستانی اسمبلی کے ممبر تھے،ذوالفقار علی بھٹو نے ابتدائی تعلیم لاڑکانہ سے حاصل کی ،یونیورسٹی آف کیلی فورنیا آکسفورڈ اور لنکنز ان سے تعلیم حاصل کی۔
بیرسٹر کی ڈگری لینے کے بعد وہ پاکستان کی سیاست میں داخل ہوئے، ذوالفقار علی بھٹو صدر ایوب خان کی کابینہ کے وزیر خارجہ رہے،انہوں نے کشمیر کے مسئلے پر اقوام متحدہ میں جذباتی تقریر کی ۔
ذوالفقار علی بھٹو نے 1967 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد ڈالی ،روٹی کپڑا اور مکان کے نعرے نے ملکی سیاست میں انقلاب برپا کردیا،طاقت کا سر چشمہ عوام کو قرار دیا اور سوشل ازم کو معیشت کہا۔
ذوالفقار علی بھٹو نے 1970 کے عام انتخابات میں موجودہ پاکستان میں بھاری اکثریت حاصل کی، سانحہ مشرقی پاکستان کے بعد وہ صدر پاکستان اور کچھ عرصے کے لئے مارشل لا ایڈمنسٹریٹر بھی رہے،وہ پاکستان کے پہلے منتخب وزیر اعظم بنے، جس کے بعد انہوں نے تاریخی کارنامے سر انجام دیئے ،شملہ معاہدے کے تحت 90 ہزار جنگی قیدیوں کی واپسی ، ملک کو 1973 کا متفقہ آئین دینا اور پاکستان کا ایٹمی پروگرام شروع کرنا ذوالفقار علی بھٹو کے عظیم کارنامے تھے۔
ذوالفقار علی بھٹو کو 5 جولائی 1977 کو معزول کیا گیا۔ جنرل ضیاء الحق کے مارشل لا کے دوران انہیں 4 اپریل 1979 کو قتل کے مقدمے میں پھانسی دی گئی، ذوالفقار علی بھٹو کی پیپلز پارٹی آج بھی پاکستان کی اہم سیاسی جماعت ہے ۔ ذوالفقار علی بھٹو کی آج ملک بھر میں 97 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے جس کے تحت تقریبات منعقد کی جائیں گی۔