( رضوان نقوی) اینٹی کرپشن ٹیم کی پنجاب پبلک سروس کمیشن آمد، گرفتار ملازم وقار کی سروس پروفائل اور زیر استعمال کمپیوٹر قبضہ میں لے لیا۔سابق کلرک عمر فاروق کی تفصیلات بھی طلب کرلی گئیں۔
پبلک سروس کمیشن کے پرچہ لیک سکینڈل میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔اینٹی کرپشن لاہور کی تین رکنی ٹیم نے گرفتار شدہ ملازم وقار اکرم کے زیر استعمال کمپیوٹر قبضہ میں لے لیا۔ذرائع کے مطابق چیئرمین پبلک سروس کی ہدایات پر ملزم وقار اکرم کا سروس ریکارڈ بھی اینٹی کرپشن کے حوالے کیا۔ اینٹی کرپشن نے پبلک سروس کمیشن کے سابق کلرک عمر فاروق کی سروس پروفائل بھی طلب کرلیا۔
ذرائع کے مطابق پی پی ایس سی نے عمر فاروق نامی کلرک کا کیس اینٹی کرپشن کو چھ ماہ قبل ریفر کیا۔ پبلک سروس کمیشن نے عمر فاروق پر تحقیقات کیلئے اینٹی کرپشن کو متعدد خطوطِ بھی ارسال کیے۔ عمر فاروق نامی کلرک پبلک سروس کمیشن میں امتحانات پاس کروانے کے نام پر لاکھوں کی وصولیاں کرتا رہا۔
2 کروڑ سے زائد مالی بدعنوانی کے الزام میں پبلک سروس کمیشن کے عمر فاروق کو چھ ماہ قبل سروس سے فارغ کیا۔عمر فاروق سروس سے فارغ ہونے کے بعد اپنے آپ کو پبلک سروس کمیشن کا کنسلٹنٹ بتاتا رہا۔ اینٹی کرپشن کے پاس گرفتار وقار اکرم نے بھی حکام کو عمر فاروق کے بارے تفصیلات فراہم کردیں۔ اینٹی کرپشن حکام نے عمر فاروق پر بھی تحقیقات کا فیصلہ کرتے ہوئے شامل تفتیش کرلیا۔