علی ساہی: سینما مالکان کوٹیکس معافی کی ایسی لت لگی کہ جا نہ سکی، دوہزار سولہ میں ختم ہونےوالی ٹیکس چھوٹ کے ایک سال بعد بھی سینما مالکان محکمہ ایکسائزکو تیس فیصد ٹیکس ادا کرنے سے عاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایکسائزکی جانب سے دوسری بارسینما مالکان سے30فیصد انکم ٹیکس وصولی کی سمری تیارکر لی ہے اورمنظوری کےلیے حکومت کو بھجوائی جائے گی۔
ای ٹی اوانٹرٹینمنٹ عدیل امجد کاکہنا ہےکہ شہربھر کےسینما گھروں کاسروے بھی مکمل کر لیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 300سے1500روپےتک ٹکٹ دی جاتی ہےاورسینما گھروں کے ہاؤس فل جا رہے ہیں جبکہ سینما گھروں میں کھانے پینےکی اشیاء بھی زائد قیمت پرملتی ہیں۔
سینماگھروں کےمالکان نفع میں جا رہے ہیں ، فلم انڈسٹری کے زوال کی وجہ سے 2009میں ٹیکس میں معافی دی گئی تھی،لیکن اب غیرملکی فلمیں چلانے کی وجہ سے حالات بہترہوگئے ہیں ، 2014میں سینما ملکان نے آخری چھوٹ لی تھی اوروعدہ کیا تھا کہ تین سال کے بعد ٹیکس ادائیگی شروع کردی جائے گی
شہریوں کومہنگی ٹکٹس اور بریک ٹائم میں اشیاء مرضی کی قیمتوں پرفروخت کرنے والے سینمامالکان کو اب اپنی کمائی سے کچھ رقم قومی خزانے میں بھی جمع کرانے کی ضرورت ہے۔ جن حالات کی بن اپر ٹیکس چھوٹ لی گئی تھی اب سینما گھروں میں وہ صورتحال نہیں رہی۔