الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سوشل میڈیا کے زریعہ پھیلائی جا رہی ان افواہوں کی تردید کی ہے جن میں مختلف امیدواروں کو ملنے والےپوسٹل بیلٹ ووٹوں کے متعلق من گھڑت دعوے کئے جا رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان نے بتایا ہے کہ سوشل میڈ یا پر غلط اور بے بنیاد خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔ غلط خبروں میں جیلوں میں قید شہریوں کی جانب سے پوسٹل بیلٹ کے زریعہ کاسٹ کئے گئے ووٹوں کے فرضی نتائج بتائے جا رہے ہیں۔ یہ گمراہ کن پراپیگنڈہ ہے،عوام غلط خبروں پر توجہ نہ دیں۔
طے شدہ طریقہ کار کے مطابق پوسٹل بیلٹ کا نتیجہ کسی کو قبل از وقت معلوم ہو جانا ممکن نہیں ہوتا۔ پوسٹل بیلٹ عام انتخابات کی تاریخ سے پہلے ڈاک کے زریعہ بھجوائے جاتے ہیں اور ووٹر اپنا اپنا ووٹ بیلٹ پیپر پر مہر لگا کر لفافے میں بند کر کے متعلقہ ریٹرننگ آفیسر کو بھیج دیتے ہیں۔ ریٹرننگ آفیسروں کے دفاتر میں ہر حلقہ کے پوسٹل بیلٹ کے لفافوں کو سیل بند کر کے محفوظ کر لیا جاتا ہے اور عام انتخابات کے دن کے اختتام پر پولنگ سٹیشنوں سے نتایج آنے کے وقت تمام امیدواروں اور الیکشن ایجنٹوں کی موجودگی میں پوسٹل بیلٹ کے لفافے بھی کھول کر ووٹ شمار کئے جاتے ہیں۔ پھر ان پوسٹل بیلٹ پیپر ز کا نتیجہ بھی باقی ووٹوں کے نتیجہ کے ساتھ شامل کر لیا جاتاہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ الیکشن کے دن سے پہلے پوسٹل بیلٹ کے نتیجہ کے متعلق افواہوں پر یقین نہ کریں۔
واضح رہے کہ پوسٹل بیلٹ کے نتیجہ کے متعلق افواہیں ہر عام انتخابات کے دوران پولنگ ڈے سے کئی روز پہلے پھیل جاتی ہیں۔ ہر مرتبہ الیکشن کمیشن ان افواہوں کی تردید کرتا ہے لیکن افواہ ساز ہر مرتبہ یہ افواہیں پھیلاتے ہیں۔عام طور پر ان افواہوں کو "جیلوں کا نتیجہ" کہتے ہوئے ڈسکس کیا جاتا ہے اور ان کے زریعہ رائے عامہ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی جاتی ہے۔