ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جی ایچ کیو حملہ؛ عمران پر فرد جرم عائد، عمر ایوب، راجا بشارت، احمد چٹھہ گرفتار

Anti Terrorist Court Rawalpindi, City42 ATC Rawalpindi, Imran Khan, Omer Ayub, Raja Busharat, Ahmad Chatha, City42, Adiala Jail
کیپشن: نو مئی 2023 کو پی ٹی آئی کے درجنوں کارکنوں نے منظم جتھے کی شکل میں راولپنڈی کے جی ایچ کیو ک پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے کے دوران بہت سے دیگر کارکن بعد مین پہنچے اور حملے میں شریک ہو گئے۔ اژانس فرانس ایجنسی نے اس حملے کی فوٹوز ریلیز کیں، اے ایف پی نے اس فوٹو کے ساتھ بتایا تھا کہ جی ایچ کیو کے سامنے تحریک انصاف کے تین سو سے زائد کارکنان جمع تھے (فوٹو: اے ایف پی)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ارشاد قریشی:  راولپنڈی میں مسلح افواج کے ہیڈ کوارٹرز پر   9 مئی2023 کو حملہ کے  کیس میں عمران خان  پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ عمر ایوب کوحراست میں لے لیا گیا۔ راجہ بشارت اور ملک احمد چٹھہ کو بھی اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا۔ 

انسداد دہشتگردی کی عدالت میں جج امجد علی شاہ نے  ملزم عمران خان پر فرد جرم پڑھ کر سنائی۔

راولپنڈی کے سیاستدان  شیخ رشید , عمر ایوب اور97 دوسرے  ملزموں پر  بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

پولیس نے سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت کو گرفتار کرلیا۔

 9 مئی 2023 کو جی ایچ کیو  پرحملہ کا مقدمہ آر اے بازار پولیس سٹیشن میں درج کیا گیا تھا۔ مقدمے میں بانی پی ٹی آئی کے ساتھ  143 ملزم نامزد ہیں۔ 23 ملزموں کو عدالت  اشتہاری قرار دے چکی ہے۔

جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی۔۔ بانی پی ٹی آئی ،عمر ایوب اور شیخ رشید سمیت 60ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کوحراست میں لے لیا گیا۔عمر ایوب پولیس چوکی اڈیالہ منتقل کردیاگیا۔ راجہ بشارت بھی اڈیالہ کے باہر سے گرفتار ہوگئے۔ 
بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شیخ رشید سمیت دیگر ملزمان پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے، مجموعی طور پر 100 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

عمران خان اور جی ایچ کیو پر حملہ

جی ایچ کیو پر حملہ سے عمران خان کا کیا تعلق تھا، اس کی تفصیل تو فرد جرم میں درج ہے،  ۰ مئی کے واقعات کو قریب سے دیکھنے والے بیشتر صحافیوں نے اس روز کے واقعات کو عمران خان کی گرفتاری سے جوڑا تھا۔ راولپنڈی کے معروف فوٹو گرافر خرم بٹ نے اس روز کے واقعات کو آنکھوں سے دیکھا تھا، انہوں نے جمعرات 11 کو کو ایک ویب سائٹ کے لئے لکھا، "نو مئی کی خوشگوار دوپہر میں گرمی اس وقت اچانک عود آئی جب سامنے ٹی وی سکرین پر عمران خان کی گرفتاری کی خبر چلنے لگی۔ میں اس وقت  صدر میں دوستوں کے ہمراہ خوش گپیوں میں مصروف تھا۔ تھوڑی ہی دیر بعد رینجرز کے ہاتھوں سابق وزیر اعظم عمران خان  کی گرفتاری کی ویڈیوز بھی منظر عام پر آ گئیں اور وہاں موجود میرے مختلف الخیال دوستوں کی باہمی بحث و تکرار کی شدت میں اضافہ ہو گیا۔
میں نے فوری اپنا بیگ کھولا کیمرے کی بیٹری، میموری کارڈ، موبائل بیٹری ٹائم اور اپنے بڑے رومال کی موجودگی کو چیک کیا۔ نمک نہ مل سکا البتہ پانی کی چھوٹی بوتل بیگ میں ڈالی اور تیزی سے بائیک پر وہاں سے روانہ ہو گیا کیوںکہ میں جانتا تھا کہ اب کیا ہونے والا ہے۔"

فرد جرم کی تفصیل

عمران خان اور دیگر  ملزموں پر عائد فرد جرم میں الزامات کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

 پی ٹی آئی  کے کئی رہنماؤں پر جی ایچ کیو پرحملہ، افواج پاکستان کو بغاوت پراکسانے کا الزام ہے۔فرد جرم میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں پر 9 مئی سے قبل منصوبہ بندی کرکے عسکری تنصیبات کے اہداف کا تعین کرنے اور 9مئی واقعات  کی پلاننگ کرنے، فساد برپا کرنے، ملکی داخلی، سلامتی اور ریاستی استحکام پر براہ راست حملےکاا لزام ہے۔

دہشتگرد تنظیموں کی طرز پر منصوبہ بندی

فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت نے سیاسی مقاصد کے لیے دہشت گرد تنظیموں کی طرز پر منظم منصوبہ بندی کی، پرتشدد مظاہروں سے حکومت کو دباؤ میں لانا دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے۔

جولائی 2023 میں محکمہ داخلہ پنجاب نے 9 مئی واقعات پر رپورٹ جاری کی۔فرد جرم میں پی ٹی آئی رہنماؤں پر 102 گاڑیوں کو نقصان پہنچانے اور  26 سرکاری عمارتوں پر منظم حملے کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔ سانحہ 9 مئی میں 1 66کروڑ 56 لاکھ روپے مجموعی نقصان کا تخمینہ ہے۔ 

بانی پی ٹی آئی اور  دیگر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔سانحہ 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کا مقدمہ تھانہ آر اے بازار میں درج ہے، مقدمے میں بانی پی ٹی آئی سمیت 143 ملزمان نامزد ہیں۔