مال روڈ (علی رامے) عالمی بینک کے بعد ایشین ڈویلپمنٹ بینک بھی پنجاب حکومت سے مایوس، ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی کے نو سے زائد منصوبے التوا کا شکار ، منصوبوں پر کام نہ ہونے سے حکومت 9 ارب روپے زائد کی فنڈنگ سے محروم ہی رہ گئی۔
ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے پنجاب حکومت سے معاہدہ کیا کہ وہ ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے منصوبے مکمل کرے تو انہیں نو ارب روپے سے زائد کی فنڈنگ کی جائے گی لیکن پنجاب حکومت تمام منصوبوں کے تاحال پی سی ون ہی بنا سکی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور مین گرین بلڈنگ کی تعمیر کا منصوبہ بھی تاحال التوا کاشکار ہے ، ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی کے بیشتر منصوبے اور پی سی ون بھی نہ جا سکے، ائیر کوالٹی انڈیکس کی جانچ پڑتال کیلئے نئے سسٹم کی تنصیب کے منصوبے بھی ٹھپ، واٹر کوالٹی سسٹم کی توسیع کے منصوبے کا پی سی ون بھی نہ بن سکا۔
دوسری جانب دیہی اراضی کے بعد شہری اراضی کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا، اربن موضع جات کا تمام ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کے لیے ورلڈ بنک کے تعاون سے پنجاب اربن لینڈ انہانسمنٹ سسٹم متعارف کروایا جائے گا۔ پراجیکٹ کی مانیٹرنگ، ورکنگ ، ڈیزائننگ اور مینجمنٹ کے لیے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کا قیام کیا جائے گا،منصوبے کا مقصد اربن موضع جات کو کمپیوٹرائزڈ کر کے مالکانہ حقوق کا تحفظ، ریکارڈ ٹمپرنگ روکنا اور ریونیو اکھٹا کرنا ہے، اس سے قبل پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کی جانب سے دیہی موضع جات کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا کام مکمل کیا گیا۔
پنجاب بھر میں 152 اراضی ریکارڈ سنٹرز پر پانچ کروڑ پانچ لاکھ اراضی مالکان کو سروسز فرام کی جا رہی ہیں، پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے قیام اور فنڈز کی فراہمی کے لیے سفارشات حتمی منظوری کے لیے پنجاب حکومت کو ارسال کر دی گئیں ہیں ، 41 کروڑ کی لاگت سے منصوبے پر عملدرآمد کے لیے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ بنایا جائے گا۔