(قذافی بٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن )نے پنجاب حکومت کی کارکردگی کو ناکام قرار دیتے ہوئے حکومت کو مناظرے کا چیلنج دے دیا۔
پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ( ن) لیگ پنجاب کے سیکرٹری جنرل اویس لغاری نے کہاکہ میڈیا کے ذریعے عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے، آج ہرجگہ بیڈ گورننس ہے، پنجاب کے حقوق کو سلب کیا جا رہا ہے، حکومت ہر شعبہ میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے، اس حکومت نے کسی ایک شعبے میں بھی کوئی نیا کام نہیں کیا بلکہ ہمارے دور کے منصوبوں پر اپنے نام کی تختیاں لگا رہے ہیں جو ہم نہیں ہونے دینگے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں سفارشی کلچر عروج پر ہے، ایمانداری اور نیک نیتی کا وزیراعلیٰ اور کابینہ سے کوئی تعلق نہیں، صرف وزیراعلیٰ کے اپنے ضلع ڈیرہ غازی خان میں کمشنر، ڈی پی او سے لے کر تھانوں کے ایس ایچ اوز تک متعدد بار تبدیل ہو چکے،عمران خان نے کہا تھا کہ ہر وزیر کی 3 ماہ بعد کارکردگی چیک کی جائے گی لیکن کسی ایک وزیر کو بھی ناقص کارکردگی کے باوجود تبدیل نہیں کیا گیا۔
اویس لغاری نے پی ٹی آئی وزراء کو موجودہ مسائل پر چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب کے قیام، صحت، تعلیم، غذائی قلت اور کسانوں کے مسائل پر ہم سے مناظرہ کر لیں۔
اویس لغاری نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب سادہ ہوتے ہوئے بھی کرپٹ ہیں، آج پولیس اور پٹواری ہمارے دور سے زیادہ کرپٹ ہو چکا ہے، 2020ءمیں نئے انتخابات نہ ہوئے تو حالات مزید خراب ہوں گے۔
اویس لغاری نے اشارتاً کہا کہ پنجاب کا وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کو ہونا چاہیے، لیکن عمران خان نے انہیں سپیکر کی نشست پر بٹھایا ہوا ہے