ارشاد قریشی : امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش اور پاکستان بھی آگے بڑھے گا ، پاکستان میں بھی امریکہ کے آلہ کاروں بھارت کے یاروں سے نجات حاصل کریں گے ۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے راولپنڈی میں لیاقت باغ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 5 اگست کو مودی نے کشمیر میں 370 A ختم کرکے کشمیر پر اپنا تسلط قائم کیا تھا ،مودی نے خواتین بزرگوں جوانوں سب پر جبر کرکے اس ظالمانہ قانون کو نافذ کیا تھا ۔ کشمیری آج بھی اس جبر کو نہیں مانتے ہوئے اور مسلسل جدوجہد کررہے ہیں، کشمیریوں نے ثابت کیا ہے کہ کشمیر کی جدوجہد کسی فوج کے جرنیل یا نواز شریف سے منسلک نہیں ۔ جنرل باجوہ نے مودی کے ساتھ ساز باز کرکے یہ سب کچھ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس پی آر کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر کے معاملے واضع پیغام دے، کہا جائے کہ کشمیر کے لئے فوج بھی اتارنا پڑی ہم اتآریں گے۔ کشمیر جب بھی ملے گا بزرو شمشیر ملے گا ۔ کیا اب ہم بھارت سے ڈرنے لگے ہیں کیا ہمیں کشمیریوں کی لاشیں بظر نہیں آتی ، کبھی ہم کہتے ہیں معیشت خراب ہے لڑ نہیں سکتے، معیشت کی خرابی کے ذمہ دار وہ جرنیل بھی ہیں جن کے گملوں میں یہ لوگ پروان چڑھتے ہیں جو آئی پی پیز میں ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تم لڑ نہیں سکتے، تم معیشت ٹھیک نہیں کرسکتے، تم آئی پی پیز کو لگام نہیں ڈال سکتے ، تو سن لو تمہارا حال بھی حسینہ واجد جیسا ہو گا ۔شہباز شریف صاحب حسینہ واجد کو تو ہیلی کاپٹر مل گیا آپ کو کو جہاز نہیں ملے گا ، اس لئے کہ رہا ہوں ہمارا حق ہمیں دو ۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی یاسین ملک آسیہ اندرابی جیل میں ہے ، کشمیری سن لیں حکومت نے آپ کو بھلا دیا پاکستانی عوام نے نہیں بھلایا ۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی مصنوعی ترقی کا راگ کچھ دانشور الاپتے رہتے تھے اصل میں حسینہ واجد ظلم سے حکومت کررہی تھی، حسینہ واجد نے ظلم جبر اور فاشسٹ کی بنیاد پر بھارت کے ساتھ 15 سال حکومت کی۔ بنگلہ دیش اور پاکستان بھی آگے بڑھے گا ، پاکستان میں بھی امریکہ کے آلہ کاروں بھارت کے یاروں سے نجات حاصل کریں گے ، حمکران سن لیں ہم دھرنا دئے بیٹھے ہیں آپ نہ سمجھیں ہم تھک کر چلیں جائیں گے ، آپ سمجھ رہے ہیں کہ کچھ اشیاء کی قیمتیں اوپر نیچے کرکے آپ عوام کو کہیں کہ اس میں دھرنے والوں کا کریڈیٹ نہیں ، تمہیں ان سب کو سامنے لانا ہو گا جو آئی پی پیز کے دھندے میں ملوث تھے تم نہیں لاو گے تو ہم سامنے لائیں گے۔ اگر تمہیں بڑی گاڑیاں چلانا ہے تو اپنے پیسوں اور پٹرول سے چلاؤ ، ہم اپنے جائز مطالبوں سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی مودی کے یار ہیں، یہ وہی نواز شریف ہے جو مکتی باہنی کے لوگوں کی قبروں پر پھول چڑھا کر آیا تھا ، یہ نواز شریف ہی کہتا ہے کہ مشرقی اور مغربی پنجاب تو تقسیم کے وقت کی لکیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطاب کے بعد مشاروت کرکے فیصلہ کروں گا گا کہ دھرنا یہاں سے 7 اگست کو یا 8 اگست کو آگے بڑھانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کبھی کمیٹی بناتے ہوں کبھی تاریخ دیتے ہو کبھی ٹیکنیکل کمیٹی لاتے ہو ، چار دن سے حکومتی کمیٹی بھاگی ہوئی ہے تلاش گمشدہ ہے ۔ ہم شاہراہیں بند کرسکتے ہیں بڑی تحریک سے بچ جاؤ ۔ اگر مطالبات منظور نہیں ہوئے تو بڑی کال دوں گا اس لئے مسئلہ حل کرو ورنہ وقت نہیں رہے گا ۔