عابد چودھری: تحریک انصاف کےرہنماڈاکٹرشاہدصدیق کاقتل،تفتیش میں لرزہ خیز انکشافات سامنےآ گئے،ڈاکٹرشاہدکےبیٹےقیوم نےقریبی دوست کیساتھ ملکرباپ کےقتل کامنصوبہ بنایا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزم قیوم کے دوست کو بھی حراست میں لے لیا گیا ، قیوم ایک لڑکی سے پسند کی شادی کرنا چاہتا تھا، ڈاکٹر شاہد صدیق کے انکار پر جنوری میں بھی قاتلانہ حملہ کروایا ، جنوری میں باپ کے قتل کی ڈیل 50لاکھ روپے میں کی ، ڈاکٹر شاہد صدیق پر دوسرا حملہ 2 کروڑ روپے میں کروایا گیا ،آلٹوکارجمعہ کےروزصبح9بجکر50منٹ سےڈاکٹرشاہدصدیق کی ریکی پرتھی۔
ریکی کرنے والی کار میں ڈاکٹر شاہد صدیق کا بیٹا قیوم سوار تھا ، جمعہ کے روز ڈاکٹر شاہد صدیق نے بینک سےنکلواکرمستحق افرادمیں رقم تقسیم کی ،رقم تقسیم کرنے کے دوران بھی مشکوک کار ڈاکٹر شاہد صدیق کا تعاقب کرتی رہی ، قیوم کی ملزم کے ساتھ ریکی کرتے کلوزسرکٹ فوٹیج بھی سامنے آ گئی۔
لرزہ خیزقتل کی واردات کے بعد مقتول کا بیٹا قیوم باپ کے قتل کے بعد انصاف مانگتا رہا، قتل کی واردات کا منصوبہ بنانے والے بیٹے نے باپ کی نماز جنازہ بھی پڑھائی۔
پولیس ذرائع کا کہناتھا او سی یو اقبال ٹاؤن نے مقتول کے بیٹے قیوم کو حراست میں لیا، او سی یو ٹیم نے قیوم شاہد کو ٹھوس شواہد پر حراست میں لیا ، قیوم نے مبینہ طور پر شوٹر کی مدد سے والد کو قتل کروایا، ڈاکٹرشاہدکے قتل کامقدمہ ان کےدوسرےبیٹےتیمورکی مدعیت میں درج ہے۔
ایف آئی آر کے متن میں بتایا گیا کہ واردات کےوقت بیٹاقیوم اوربھائی ساجد ڈاکٹرشاہد کےساتھ تھے،ڈاکٹر شاہد صدیق اپنی کار میں بیٹھنے لگے تو شوٹر نے آکر فائرنگ کردی،واردات کے وقت قیوم سامنے اپنی کار کے پاس موجود تھا۔