ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد کی مقامی عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد انہیں لاہور سے گرفتار کرکے اٹک جیل منتقل کرنے کے دوران ان کے ساتھ بیٹھے ہوئےشخص کی تصویر اس وقت پاکستان کے سوشل میڈیا میں وائرل ہے
سوشل میڈیا میں شئیرمین تحریک انصاف کی اسلام آباد سے اٹک جیل منتقلی کی ایک تصویر شئیر کی گئی، جس میںانہیں لاہور میں گرفتاری کے وقت پہنی ہوئی شرٹ میں ملبوس دیکھا جا سکتا ہے اور گاڑی میں ان کے ساتھ ان کےموجود ایک سمارٹ شخص کو مسکراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے تاہم ان صاحب کے متعلق کسی کو پتہ نہیں تھا کہ یہ کون ہیں اور گرفتاری کے بعد عمران خان کے ساتھ کیوں موجود ہیں۔ تحقیقات کے بعد معلوم ہوا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ تصویر لاہور سے اسلام آباد کے راستے میں لی گئی تھی، جس میں عمران خان کو ٹریک سوٹ پہنے کار بیٹھے دیکھا جاسکتا ہے۔ عمران خان کے ساتھ ایک اور شخص بھی گاڑی میں موجود ہے جو تصویر میں مسکراتا دکھائی رہا ہے۔ عمران خان کے ساتھ مسکراتا ہوا کار میں بیٹھے ہوئے یہ صاحب کون ہیں؟
یہ صاحب دراصل پولیس کے اعلیٰ فسر ہیں، جن کا نام کیپٹن ریٹائرڈ لیاقت علی ملک ہے۔
کیپٹن ریٹائرڈ لیاقت علی ملک محکمہ پولیس میں ایس ایس پی سی آئی اے کے عہدے پر فائض ہیں۔
سی آئی اے کے ایس ایس پی ملک لیاقت کے ساتھ چیئرمین پی ٹی آئی عمران کی گرفتاری کے بعد گاڑی میں بیٹھے کیا گفتگو ہوئی؟ تفصیلات سامنے آ گئیں۔
توشہ خانہ کیس میں سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو لاہور سے گرفتار کیا گیا اور ان کو گاڑی میں بٹھا کر اسلام آباد تک لے جایا گیا، دورانِ سفر ان کے ساتھ گاڑی میں بیٹھے سی آئی اے کے ایس ایس پی ملک لیاقت کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں دونوں بڑے خوشگوار موڈ میں نظر آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے منفرد اعزاز اپنے نام کرلیا
پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی گرفتاری کے وقت پر اطمینان تھے بالکل بھی گھبرائے ہوئے نہیں تھے، بڑے باوقار طریقے سے انہوں نے اپنے کپڑے تبدیل کئے اور ٹریک سوٹ پہن کر گاڑ ی میں ایس ایس پی کے ساتھ بیٹھ گئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے ہمراہ گاڑی میں بیٹھے ایس ایس پی ملک لیاقت کے حوالے سے پتہ چلا کہ جب سی آئی اے افسر کا عمران خان سے تعارف ہوا تو سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں نے تو آپ کے بارے میں بڑا سنا تھا کہ آپ بڑے سخت مزاج انسان ہیں لیکن آپ کا سلوک دیکھ میں بڑا متاثر ہوا ہوں۔
ایک نجی ٹی وی اینکر کا کہنا ہے کہ لاہور سے اسلام آباد جاتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی اپنے ہم سفر ایس ایس پی سی آئی اے ک ملک لیاقت کے ساتھ صوفی ازم پر بھی گفتگو ہوئی، دورانِ سفر چیئرمین پی ٹی آئی مسلسل تسبیح کرتے رہے اور وہ پریشان دکھائی نہیں دیتےتھے۔