ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

توشہ خانہ کیس؛ سیشن جج اسلام آباد نے4 صفحات کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا

Toshakhana case verdict released by the court, Session Judge Islamabad, City42
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: توشہ خانہ کیس میں چیرمین پی ٹی آئی کی 3 سال سزا  اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا۔


ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے 4 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا

  تفصیلی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ چیرمین پی ٹی آئی کے وکلاء کی جانب سے قابلِ سماعت ہونے پر کوئی دلائل نہیں دیے گئے۔

5 مئی اور 8 جولائی کو قابلِ سماعت ہونے کےدیے گیے دلائل پر  درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

شکائت کنندہ نے تسلی بخش شواہد پیش کئے۔ 

شکائت کنندہ کی جانب سے دیے گئے شواہد سے چیرمین پی ٹی آئی کے خلاف الزامات ثابت ہوتے ہیں۔

ثابت ہوتاہے کہ چیرمین پی ٹی آئی نے جھقٹا ریکارڈ الیکشن کمیشن میں جمع کروایا۔

2018-19, 2019-20 میں توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف کا جھوٹا ریکارڈ جمع کروایاگیا۔

2020-21 میں فارم بی سے متعلق ریکارڈ جھوٹا جمع کروایا۔

چیرمین پی ٹی آئی نے قومی خزانے سے کیے گئے تحائف کا غلط فائدہ اٹھایا۔

چیرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ سے متعلق بے ایمانی کی۔

توشہ خانہ کیس سے لیے گئے تحائف کا ریکارڈ جھوٹا ثابت ہوا۔

چیرمین پی ٹی آئی کی بے ایمانی پر کوئی شک نہیں۔

چیرمین پی ٹی آئی کو 3 سال کی قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔

چیرمین پی ٹی آئی پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیاجاتاہے۔

اگر جرمانہ نہ بھرا تو چھ ماہ مزید قید کی سزا سنائی جائےگی۔

چیرمین پی ٹی آئی کمرہ عدالت میں فیصلے کے وقت موجود نہیں تھے۔

ائی جی اسلام آباد کو وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کا حکم دیا جاتاہے۔