ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ نے دادا، دادی کی تحویل سے لے کر بچے ماں کے حوالے کر دیئے، بچوں کا ماں کے ساتھ جانے سے انکار، دادا دادی کے ساتھ جانے کے لئے چیخ و پکار کرتے رہے، جسٹس فاروق حیدر کہتے ہیں کہ ماں سے زیادہ بچوں کی بہتر پرورش کوئی اور نہیں کرسکتا۔
جسٹس فاروق حیدر نے شازیہ بیگم کی درخواست پرسماعت کی، درخواست گزار خاتون کی جانب سےساجدہ اعوان ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ بچوں کا والد شہباز ڈیڑھ ماہ قبل انہیں چھوڑکر دبئی چلا گیا ہے، تین بیٹے اور ایک بیٹی اس وقت دادا، دادی اور چچا کی تحویل میں ہیں، بچوں کی والدہ درخواست گزار کو گھر سے نکال دیا گیا ہے۔
دادا دادی بچوں سےان کی ماں کو ملنے کی اجازت نہیں دے رہے، درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت بچوں کوماں کے حوالے کرنے کا حکم دے، پولیس نے بچوں کو دادا دادی سمیت عدالت میں پیش کیا، دادا دادی کے وکیل نےموقف اختیار کیا کہ بچوں کی ماں کے پاس وسائل نہیں۔ وہ بہتر بچوں کی پرورش کرسکتے ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ بچوں کوان کے پاس رہنے کی اجازت دی جائے، عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد چاروں بچوں کوماں کے حوالے کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔