ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سود میں مزید کمی کی گنجائش، مہنگائی کے خاتمہ کا فائدہ عوام تک پہنچانا ہے، اورنگزیب

Mohammad Aorangzaib, Economic ectivity, Interest rate, inflation, Pakistan's foreign remittances
کیپشن:  وزیر خزانہ اورنگ زیب نے اپنی نیوز کانفرنس میں ملک کی اقتصادی سورتحال پر تفصیل سے روشنی ڈالی تو دو نکات سامنے آئے؛ حکومت اس امر سے آگاہ ہے کہ مہنگائی کم ہونے کا فائدہ عوام تک کم ہی پہنچا ہے اور اس فائدہ کو عوام تک منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔  دوسرے یہ کہ سود کی شرح کم ہونے کے باوجود ابھی یہ مینوفکیچررز کی اصل ضرورت کے مطابق کم نہیں ہوئی۔  اورنگ زیب نے کہا کہ سود کی شرح مزید کم ہونے کی گنجائش ہے، ہمیں اس کی توقع رکھنا چاہئے۔ انٹرسٹ ریٹ کم ہو گا تو اکنامک ایکٹیویٹی بڑھے گی، نئی انویسٹمنٹ ہو گی اور نئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔  اورنگزیب کی نیوز کانفرنس کی یہ سکرین شوٹ پی ٹی وی کی لائیو سٹریم سے لی گئی۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  وزیر خزانہ اورنگ زیب نے خوشخبری سنائی ہے کہ سود کی شرح مزید کم کی جا رہی ہے۔  

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اورنگ زیب نے کہا کہ شرح سود میں نمایاں کمی ہوئی ہے، مزید کمی کی گنجائش موجود ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ سود کی شرح میں مزید کمی کی توقع رکھی جائے۔

اورنگ زیب نے کہا کہ انفلیشن میں  کمی آئی ہے، ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ انفلیشن مین جو کمی آئی ہے اس کے ثمرات عوام کو منتقل کریں۔ 

انہوں نے کہا،  آئندہ مالی سال تنخواہ دار طبقے کے لئے خود ٹیکس ادائیگی کا نظام لاگو ہو گا۔

ترسیلاتِ زر میں انقلابی اضافہ

 وزیر خزانہ محمد اورنگزیب  نے کہا کہ شرح سود میں نمایاں کمی ہوئی ہے، میرے خیال میں شرح سود میں مزید کمی کی گنجائش موجود ہے۔  معاشی استحکام ملک میں آ چکا ہے، معاشی استحکام معاشی ترقی کیلئے بہت ضروری تھا۔  بیرونی محاذ میں کافی بہتری آئی ہے، اس سال ترسیلات زر 36 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کا اندازہ ہے۔

ایکسپورٹس میں اضافہ

 وزیر خزانہ  نے کہا کہ برآمدات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، جون کے آخر تک ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب ڈالر ہو جائیں گے، اس وقت ایل سی کھولنے اور کمپنیوں کو منافع باہر بھجوانے میں کوئی مشکلات نہیں ہیں، اندرونی محاذ پر افراط زر میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے۔

 اورنگزیب نے کہا کہ  مہنگائی میں کمی کے فوائد کو براہ راست  عوام تک منتقل ہونا چاہئے، کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی مہنگائی میں کمی کیلئے اقدامات لے رہی ہے، ای سی سی نے مہنگائی پر خاص نظر رکھی ہوئی ہے، ای سی سی مہنگائی کی مانیٹرنگ کیلئے نئے اقدامات کیے ہیں۔

 پی ڈبلیو سی اور اوورسیز چیمبر نے اعتماد میں اضافہ کی رپورٹ دی ہے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے، مقامی سرمایہ کاروں بھی سرمایہ کاری کر رہے ہیں، سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔ پی ڈبلیو سی کا سروے بہت حوصلہ افزا ہے۔ 

سٹاک مارکیٹ میں کیپیٹلائزیشن بڑھی ہے، یہ فیکٹ اہم ہے کہ انویسٹر سٹاک مارکیت میں کیسے آ رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ مزید انویسٹر مارکیٹ میں آئیں گے، مزید بہتری آئے گی۔

عید پر شاپنگ

اورنگ زیب نے بتایا کہ ہم نے عید الفطر پر ہو چکی شاپنگ کے متعلق سروے کروایا ہے۔ اس  عیدالفطر پر 870 ارب روپے کی خریداری ہوئی ہے، گزشتہ مالی سال عیدالفطر پر 720 ارب روپے کی خریداری ہوئی تھی۔

آٹو موبائل اور سیمنٹ انڈسٹری میں بوم

اورنگ زیب نے بتایا کہ اس مالی سال کی پہلی ششماہی میں سیمنٹ کی پیداوار میں 14 فیصد کا اضافہ ہوا، پہلی ششماہی میں کاروں کی فروخت میں  40 فیصد اور موٹرسائیکلوں  کی فروخت میں 30 فیصد اضافہ ہوا۔

سٹرکچرل بنچ مارک پہلی مارتبہ!

وزیر خزانہ  نے کہا آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ ہو گیا ہے، ہم نے آئی ایم ایف کے سٹرکچرل بینچ مارک حاصل کیے ، اس دفعہ قومی مالیاتی معاہدہ اور زرعی انکم ٹیکس وصولی کیلئے اقدامات کیے گئے، یہ پہلی بار ہے کہ پاکستان نے سٹرکچرل بینچ مارک حاصل کیے ہیں۔

 اورنگزیب نے کہا کہ پہلی بار اہداف حاصل کرنے کیلئے صوبوں نے بھی اقدامات کیے، امید ہے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی طرف سے ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط کی جلد منظوری دی جائے گی۔

موسمیاتی تبدیلیوں پر  آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو گیا ہے، ہمیں ایک ارب ڈالر  ملیں گے۔ یہ یک مشت نہیں ملیں گے بلکہ مرحلہ وار ملیں گے، جیسے ہم موسمیاتی تبدیلی  کے اہداف حاصل کریں گے، رقم ملتی جائے گی۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ موجودہ قرض پروگرام کو ہی آئی ایم ایف کا آخری پروگرام بنانے کیلئے ضروری ہے کہ ڈھانچہ کی اصلاحات پر مکمل عملدرآمد کیا جائے، پاکستان میں معاشی استحکام پہلے بھی  آ چکا  تاہم اب اس کو آگے لے کر جانا ہے۔

ٹیکس کلیکشن میں بہتری

ہم نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کو 10.8 فیصد کر دیا ہے، ٹیکس وصولی کو بڑھایا اور گہرا کیا جا رہا ہے، ایف بی آر میں ڈیجیٹلائزیشن سے فوائد حاصل ہو رہے ہیں، چینی، کھاد، تمباکو میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا مکمل اطلاق کر دیا گیا ہے، سیمنٹ میں اسکا اطلاق ابھی مکمل نہیں کیا جا سکا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس ادائیگی کو آسان بنایا جائے گا، آئندہ مالی سال تنخواہ دار طبقے کو خود ٹیکس ادائیگی کا نظام لاگو ہو گا۔