سٹی42:وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کہتے ہیں آئی ایم ایف 30 محکموں کے ساتھ کارکردگی بہتر بنانے کیلئے مذاکرات کرے گا۔
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ترسیلات کو 36 ارب ڈالرز تک لے کر جائیں گے، ملک میں سرمایہ کاری کا فروغ ضروری ہے، بینکنگ سیکٹر کا معیشت میں اہم کردار ہے، پالیسی ریٹ میں کمی سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا جون کے آخر تک ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 10.6 فیصد حاصل کر لیں گے، رواں سال ٹیکس ریوینیو میں 32.5 فیصد اضافہ ہوا، نئے ٹیکس فائلرز سے 105 ارب روپے حاصل کیے گئے، رواں سال تاجروں سے 413 ارب روپے حاصل کیے گئے۔
ایف بی آر میں بہتر طریقے اور ٹیکنالوجی کا استعمال کیا، رواں مالی سال معاشی گروتھ 3 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ جیسے ہی آئی ایم ایف بورڈ منظوری دے گا 1 ارب ڈالرز مل جائیں گے۔ ہم نے آئی ایم ایف کے تمام بینچ مارکس پورے کیے، یہ پاکستان کا پروگرام ہے ہمیں اس کی ضرورت ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ امریکا، پاکستان کا تجارتی شراکت دار ہے، ٹیرف معاملے پر وزیراعطم نے 2 کمیٹیاں بنا دی ہیں، اس معاملے پر پاکستان کا ایک وفد بھی امریکا جائے گا، ہم معاملے کا حل چاہیں گے، ہم چاہیں گے کہ اس معاملے پر پاکستان اور امریکا دونوں کا فائدہ ہو۔