وفاقی حکومت نے پنجاب کو شامل کئے بغیر گندم خریداری کا قومی ہدف مقرر کر لیا

5 Apr, 2024 | 10:32 PM

وقاص عظیم: وفاقی حکومت نے پنجاب کے گندم خریداری کے ٹارگٹ کو شامل کئے بغیر  ہی گندم خریداری کا ہدف مقرر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

وفاقی حکومت کے  ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پاسکو،سندھ اوربلوچستان کے لیے نئی فصل آنے پر  24 لاکھ 50 ہزار ٹن گندم کی خریداری کاہدف منظور کر لیا گیا ہے۔  گندم کی خریداری کے لیے274 ارب 70 کروڑ روپےکی حد مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔  ای سی سی نےوزارت نیشنل فوڈسیکیورٹی کی سمری پر سفارشات کی منظوری دے دی ہے۔  گذشتہ سال پنجاب کے لیے 45 لاکھ ٹن گندم خریداری کا ہدف مقرر تھا۔  
وفاقی حکومت کے ذرائع  نے بتایا کہ اس  سال پاسکو کے لیے 14 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری کا ہدف مقرر  کیا گیا ہے۔  پاسکو کو 169 ارب روپے کی کیش کریڈٹ لائن دینے کا ہدف رکھا گیاہے۔ پاسکو کے لیے گندم کی قیمت خرید 3900 روپے فی من مقرر کی گئی ہے۔

سندھ کے لیے 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری کا ہدف مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ہے اور  سندھ کے لیے100 ارب روپےکی کیش کریڈٹ لائن دینے کی منظوری ہوئی ہے۔ 

صوبہ سندھ کے لیے گندم خریداری کی قیمت 4 ہزار روپےفی من مقرر کی گئی ہے۔  بلوچستان کے لیے گندم کا خریداری ہدف50 ہزار میٹرک ٹن مقرر کرنے کی منظوری دی گئی اور بلوچستان کے لیے5 ارب70کروڑ روپےکی کیش کریڈٹ لائن دینے کی منظوری دی گئی۔  صوبہ بلوچستان کے لیےگندم کی قیمت خرید4300روپے من مقرر کی گئی ہے۔

مزیدخبریں