وفاقی وزیر اعظم تارڑ نے کہا ہے کہ عدالتی اصلاحات کے حوالہ سے بلاول بھٹوزرداری کا مطالبہ درست ہے۔ سینٹ کے انتخابات مکمل ہونے پر عدالتی اصلاحات کے لئے قانون سازی کی جائے گی۔
وفاقی وزیر قانون اعظم تارڑ نے یہ بات بھلوال کے گاؤں چک 6شمالی میں میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہیں وہ سابق نائب ناظم ساجد تارڑ کی والدہ کی وفات پر فاتحہ خوانی کیلئے چھ چک گئے تھے۔
وفاقی وزیرقانون نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایسی اصلاحاتہوں جن سے عوام کو ریلیف ملے۔ ایک سوال کے جواب میں اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جمہوریت کو کوئی ڈرنہیں شکر کریں جمہوریت چل رہی ہے۔ دوجمہوری حکومتوں نے اپنی معیاد پوری کی ہے۔
ایک سوال کے جواب مین وزیر قانون نے کہا کہ انتخابات پرامن ہوئے جس کو کوئی شکایت ہے وہ متعلقہ فارم پر جائےاور فیصلے لے۔ اپوزیشن کو احتجاج کرنے کا حق ھے لیکن احتجاج قانون کے دائرہ میں ہونا چاہئے،
اعظم نزیر تارڑ نے کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ کے فل کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں جسٹس تصدق جیلانی کی سربراہی میں کمشن بنایا تھا، ایک سیاسی جماعت کی وجہ سے جسٹس جیلانی کمشن چھوڑ گئے۔ سپریم کورٹ کا موجود بینج ازخود نوٹس کی لارجر بنچ میں سماعت کرے یافل کورٹ بنائے حکومت کو اعتراض نہیں۔ عدلیہ کے حوالہ سے حکومت کی واضح پالیسی ھے جس پر کوئی کمپرومائز نہیں ہو گا۔ حکومت کا عدالتی شخصیات کی سکیورٹی اور خودمختاری کے حوالہ سے مکمل تعاون رھ رہے گا۔ ادارے اپنی آئینی حدود میں کام کریں۔ یہی ملک کے لئے بہتر ہے۔