سٹی42: موٹا ہونے کا خوف بعض لوگوں کو ہمہ وقت جکڑے رکھتا ہے، موٹا ہونے سے بچنے کے لئے وہ جان جوکھم میں ڈالے رکھتے ہیں، من پسند کھانے کھانا پینا چھوڑتے ہیں اور وزن کنٹرول کرنے کے لئے "سیانوں" کی نصیحتوں پر آنکھوں کے ساتھ عقل کو بھی بند کر کے عمل کرنے لگتے ہیں، لیکن اب سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ موٹا کرنے میں کئی جینز کا عمل دخل ہے، یعنی موٹا ہونا بعض لوگوں کے لئے ان کے کنٹرول سے باہر اس لئے ہوتا ہے کہ ان کے جینز انہیں موٹا کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
موٹاپے کا امکان چھ گنا تک بڑھانے والے جین
سائنس دانوں نے جینیات میں ایسے نایاب متغیرات (ویری ایشنز) دریافت کیے ہیں جو موٹاپے کے امکان میں چھ گنا تک اضافہ کرتے ہیں۔ میڈیکل ریسرچ کونسل کے محققین نے دو جینز میں جینیاتی متغیرات کی نشاندہی کی ہے جو اب تک کے دریافت ہونے والے موٹاپے کےامکانات پر سب سے زیادہ اثر رکھتے ہیں۔
جوانی میں موٹا کرنے والی جین ویری ایشنز
یہ نایاب ویریئیشن جن جینز (بی ایس این اور اے پی بی اے 1 )میں دریافت ہوئی ہیں وہ موٹاپے سے تعلق رکھنے والے پہلے دریافت ہو چکے کچھ جینر میں سے ہیں جن میں جوانی تک موٹاپے کے امکان میں اضافے کا مشاہدہ نہیں کیا گیا۔
ریسرچر پروفیسر جائلز ییو نے بتایا کہ سائنس دانوں نے دو جینز کی ویریئیشنز دریافت کی ہیں جو موٹاپے کےامکان پر سب سے زیادہ اثر رکھتے ہیں۔ تاہم، اس تغیر کا تعلق بچپن کے موٹاپے سے نہیں بلکہ جوانی میں ہونے والی شروعات سے ہے۔
یہ نتائج سائنس دانوں کو جینیات، اعصابی نمو اور موٹاپے کے درمیان تعلق کے حوالے سے نئی آگہی فراہم کریں گی۔محققین نے مطالعے کے لیے یو کے بائیو بینک اور دیگر معلومات کے ذرائع سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے پانچ لاکھ سے زائد افراد کے باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) پر مکمل ایگزوم سیکوئنسنگ کا عمل کیا۔
یہ عمل جینیاتی ترتیب کی ایک قسم ہوتی ہے جس کو یہ سمجھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے کہ کیا چیز عوامل یا بیماری کا سبب ہوسکتا ہے۔محققین کو معلوم ہوا کہ جین بی ایس این میں موجود جینیاتی ویریئنٹس موٹاپے کے خطرات کو چھ گنا تک بڑھا سکتی ہیں جبکہ یہ ویریئینٹس ٹائپ 2 ذیا بیطس اور نان الکوحلک فیٹی لیور ڈیزیز میں بھی اضافے کا سبب بن سکتی ہیں۔