علی رضا : ستھرا پنجاب مہم نا مکمل، واٹر فلٹریشن پلانٹس کی مرمت تاحال یقینی نہ بنائی جا سکی،وزیراعلیٰ پنجاب نے صاف پانی کی فراہمی کیلئے کمشنرز کو ٹاسک سونپ دیا۔
صوبہ بھرمیں خراب واٹرفلٹریشن پلانٹس کوفوری فعال کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہو جس میں لاہور میں موجود فلٹریشن پلانٹس کی رپورٹ پیش کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق لاہور کے 282 واٹر فلٹریشن پلانٹس ناکارہ و غیر فعال ہیں۔مختلف محکموں کے زیر انتظام لاہور میں 1218 واٹر فلٹریشن پلانٹس موجود ہیں.لاہور میں 936 واٹر فلٹریشن پلانٹس آپریشنل ہیں،محکمہ ہاؤسنگ کے زیر انتظام تمام 206 فلٹریشن پلانٹس ناکارہ ہیں جبکہ لوکل گورنمنٹ کے 61 اور ہائر ایجوکیشن کے 5 واٹر فلٹریشن پلانٹس بھی ناکارہ ہیں.
واٹرفلٹریشن پلانٹس کے 3 سال تک مرمتی کام کی مد میں 45 کروڑ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کا کہنا تھا کہ واٹر فلٹریشن پلانٹس فعال ہونگے،ایک ایک پلانٹ کی انسپکشن کی جائے گی اور تمام واٹرفلٹریشن پلانٹس کو مرحلہ وار فعال کیا جائےگا۔