(مانیٹرنگ ڈیسک) نگران وزیراعظم کی تقرری سے متعلق مشاورت کیلئے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نےشہباز شریف کو ایک اور خط لکھ دیا ۔
خط میں صدر مملکت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے نگران وزیراعظم کے لیے جسٹس ریٹائرڈ گلزار احمد کا نام تجویز کیا ، گلزار احمد کی نامزدگی سے اتفاق یا کوئی اور نام تجویز کریں ، 6 اپریل تک جواب نہ ملا تو نگران وزیراعظم کا تقرر آئین کے مطابق کر دیں گے۔
خیال رہے کہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے ملک میں نگران حکومت کی تشکیل کے لیے وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط لکھا تھا ، جس کے جواب میں وزیر اعظم عمران خان نے تحریک انصاف کور کمیٹی سے مشورے اور منظوری کے بعد سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کا نام نگران وزیر اعظم کیلئے تجویز کیا جبکہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے نگراں وزیراعظم کے لیے مشاورت کا حصہ بننے سے انکار کر دیا تھا۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعظم کے لیے مشاورت کا حصہ نہیں بنوں گا کیونکہ صدر مملکت آئینی شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں، ہماری نظریں سپریم کورٹ پر ہیں، کل صدر نے آئین توڑا ان سے کسی قسم کی مشاورت نہیں کی جا سکتی۔
شہباز شریف کے بیان پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نگران وزیراعظم کے تقرر کے لیے مشاورت کا حصہ نہیں بننا چاہتے تو نہ بنیں ، صدر کی جانب سے لکھے گئے خط کے جواب میں نگران وزیراعظم کے لیے ہم نے دو نام بھجوا دئیے ہیں ، سابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اگر 7 روز میں نگران وزیراعظم کے لیے نام نہ دیئے تو اس کا بھی طریقہ کار ہے۔