(عثمان علیم) دنیا بھر میں تباہی مچانے والے کورونا وائرس نے لاہور میں پنجے گاڑ لیے، اب تک مہلک وائرس سے 210 افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 5 افراد موت کے منہ میں چلے گئے ہیں، کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے لاہور سمیت صوبہ بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے، تجارتی مراکز، شاپنگ مالز، سینما گھر، شادی ہالز بند ہیں، لاہوریئے گھروں میں محصور ہیں۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ٹاؤن شپ ماڈل بازار میں ڈس انفیکٹ ٹنل کی تنصیب کر دی گئی ہے، ماڈل بازار میں داخل ہونیوالے تمام شہریوں کو ٹنل سے گزارا جا رہا ہے جبکہ سپلائی چین متاثر ہونے سے گزشتہ ہفتے کی نسبت سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں ماڈل بازاروں میں بھی 10 سے 70 روپے فی کلو تک بڑھ چکی ہیں۔
گزشتہ ہفتے کی نسبت آلو 2 روپے اضافے کے بعد 35، ٹماٹر 14 روپے اضافے کے بعد 40، لہسن 65 روپے اضافے کے بعد 355، ادرک 50 روپے اضافے کے بعد 360، گھیا کدو 8 روپے اضافے کے بعد 45، مٹر 2 روپے اضافے کے بعد 42، ٹینڈیاں 5روپے اضافے کے بعد 30 روپے کلو میں فروخت کیے جا رہے ہیں۔
ماڈل بازار ٹاؤن شپ میں سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کیلئے دائرے لگائے گئے اور لین مینجمنٹ سسٹم پر عملدرآمد کو یقینی بنایا گیا ، داخلی راستوں پر ہینڈ سینٹائزر اور سپرے کو یقینی بنانے کا عمل بھی جاری رہا، اس کے برعکس شہر کے دیگر ماڈل بازاروں میں یہ حفاظتی انتظامات نظر انداز دکھائی دیئے۔
واضح رہےکہ کورونا وائرس سے شہریوں کو محفوظ رکھنے کیلئے میٹرو پولیٹن کارپوریشن نے مقامی انجینئر سے واک تھرو گیٹس کی طرز کا جراثیم کش ڈس انفیکٹ ٹنل تیار کرایا، اس سے گزرنے والوں پر ڈیٹول، شیپمو اور کلورین کا سپرے ہوگا۔
انجینئرارشد اعوان نے کہا کہ ڈس انفیکٹ ٹنل لاری اڈوں، ریلوے اسٹیشنز، سپرسٹورز، بازاروں، گزرگاہوں، مساجد اور ایم سی ایل دفاترکے باہر رکھا جائے گا، کورونا وائرس سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے، جراثیم کش کیبن سے گزرنے والا شہری ڈس انفیکیٹ ہوسکے گا۔