ملک اشرف: بروقت اور سستے انصاف کی فراہمی کے حکومتی دعوے وفا نہ ہوسکے، وفاق و پنجاب حکومت کے زیرِاہتمام خصوصی عدالتوں میں ججز کی اسامیاں عرصہ درازسے خالی، ہزاروں مقدمات التواء کا شکار ، سائلین کی پریشانیاں مزید بڑھنے لگیں.
ذرائع کے مطابق وفاقی و پنجاب حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث خصوصی عدالتوں میں ججز کی تعیناتیوں کی منظوری تاخیر کا شکار ہے، ہائیکورٹ کی جانب سے حکومت کو نام بھجوانے کے باوجود ججز کی تعیناتیوں کی منظوری التواء کا شکارہے،لاہور سمیت پنجاب کے کئی اضلاع میں احتساب عدالتوں ، اینٹی کرپشن کورٹس ، انسداد دہشتگردی کورٹس میں 15 سے زائد ججز کی آسامیاں خالی ہیں ۔
حکومت کے زیر انتظام خصوصی عدالتوں میں ججز کی تعیناتی نہ ہونے سے کیسز کافی عرصہ سے التواءکا شکار ہوررہے ہیں ، کیسز کی سماعت نہ ہونے کے باعث سائلین پریشان ہیں ،سائلین کا کہنا ہے حکومت بروقت انصاف دلانےکےدعوےتو کرتی ہےلیکن عملی اقدامات نہیں کئے جارہے ۔
وکلاء کا بھی مطالبہ ہےکہ حکومت خصوصی عدالتوں اور ٹربیونلزمیں ججز کی تعیناتیوں کو یقینی بنائے۔
دوسری جانب چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد ججز کے تبادلوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ تبدیل ہونے والے ججز میں سیشن جج راجہ قمرالزماں کو جج انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی، ایڈیشنل سیشن جج کاشف خان کا تبادلہ راجن پور سے صادق آباد، ایڈیشنل سیشن جج محمد ندیم اقبال کا راجن پور سے احمد پور شرقیہ، ایڈیشنل سیشن جج محمد اعظم جاوید کا صادق آباد سے راجن پور اور ایڈیشنل سیشن جج راشد نواز کو عارفوالا سے خانیوال تعینات کیا گیا ہے۔
اسی طرح ایڈیشنل سیشن جج محمد اعظم رانا کا خانیوال سے عارفوالا، ایڈیشنل سیشن جج محمد یاسین شاہین کا ننکانہ صاحب، ایڈیشنل سیشن جج منور حسین کا ننکانہ صاحب سے چشتیاں، ایڈیشنل سیشن جج ارشد محمود کا تبادلہ جامپور سے گوجرانوالہ کیا گیا ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج ملک محمد اویس کا تبادلہ گوجرانوالہ سے جامپور، سول جج محمد زاہد اقبال کا خانپور سے جہانیاں، سول جج محمد انوار کا تونسہ شریف سے میاں چنوں، سول جج محمد عمر فاروق کا جہانیاں سے خانپور اور سول جج رضوان یوسف کا تبادلہ میاں چنوں سے تونسہ شریف کردیا گیا ہے۔