ویب ڈیسک : ڈیجیٹل ٹیکنالوجی جدید انسانوں کو کو ایک طرف سہولیات دے رہی ہے تو دوسری جانب انہیں ہمیشہ سے زیادہ غیر محفوظ بھی بنا رہی ہے۔ چند برس پہلے پرسنل لائف اور پرائیویسی کے تصورات اب خواب و خیال بنتے دکھائی دے رہے ہیں۔ گوگل اور فیس بک کے ساتھ کام کرنے والی کمپنی نے انکشاف کیا ہے کہ سیلولر فون میں موجود مائیکرو فون ہمیشہ فون کے مالک اور یوزر کی مرضی سے آن آف نہیں ہوتے بلکہ بسا اوقات یہ مائیکرو فون از خود آن ہو کر فون کے مالک یا استعمال کرنے والے اور اس کے ارد گرد کی تمام آوازیں سن رہے ہوتے ہیں،
گوگل اور فیس بک کے ساتھ کام کرنے والی ٹیک فرم نے اعتراف کیا ہے کہ وہ معلومات اکٹھا کرنے کے لیے فون کے مائیکروفون کا استعمال کرتی ہے،اس کا مطلب ہے کہ جب آپ کسی سے کچھ رومینٹک سی بات کہہ رہے ہوتے ہیں یا کوئی آپ کو تھپڑوں سے تواضع کرنے کی وارننگ دے رہا ہوتا ہے اور آپ کچھ خریدنے کی بات کرتے ہیں تو آپ کا فون بھی اسے سنتا ہے اور پھر آپ کے فون پر اس پروڈکٹ کے اشتہارات کی بارش ہوجاتی ہے،رپورٹ کے مطابق، ٹیلی ویژن اور ریڈیو کی خبروں کے ایک بڑے نام ”کاکس میڈیا گروپ“ نے سرمایہ کاروں کے سامنے ایک پریزنٹیشن میں انکشاف کیا کہ اس کی ایکٹیو لسننگ ٹیکنالوجی مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے بات چیت کی نگرانی اور تجزیہ کرکے صارف کے ارادوں کے بارے میں ریئل ٹائم ڈیٹا اکٹھا کرتی ہے، اور مؤثر طریقے سے اس بات چیت کو چھپایا جاتا ہے۔
مزید برآں، کمپنی نے پچ ڈیک میں یہ بھی لکھا کہ یہ ٹیکنالوجہ مشتہرین کو صوتی ڈیٹا کو طرز عمل کے ڈیٹا کے ساتھ جوڑنے کی اجازت دیتی ہے، جس سے وہ ان صارفین کو درست طریقے سے نشانہ بناسکتے ہیں جو خریداری پر غور کر رہے ہیں،
رپورٹ کے مطابق، کمپنی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ ٹیکنالوجی صارفین کی طرف سے ’ان کی بات چیت اور آن لائن رویے‘ پر چھوڑے گئے ڈیٹا ٹریل کو جمع کرنے میں مدد کرتی ہے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ اے آئی سے چلنے والا یہ سافٹ ویئر 470 سے زائد ذرائع سے رویے اور آواز کا ڈیٹا اکٹھا کرتا اور اس کا تجزیہ کرتا ہے،اس حالیہ لیک نے انڈسٹری میں ایک لہر پیدا کی ہے، چونکہ میٹا اور ایمیزون کا براہ راست تعلق مارکیٹنگ فرم سے ہے، اس لیے دونوں نے اس معاملے کو اپنے ہاتھ میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
میٹا کو ایجنسی کی سروس کی شرائط کا مکمل جائزہ لینے اور تجزیہ کرنے پر آمادہ کیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا وہ واضح اجازت کے بغیر صارف کا ڈیٹا اکٹھا اور اس کا استعمال کر رہے ہیں، ممکنہ طور پر اپنی معاہدے کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور صارف کے اعتماد سے سمجھوتہ کر رہے ہیں، دوسری جانب، ایمیزون نے مارکیٹنگ ایجنسی کے ڈیٹا پرائیویسی کی ناکامی میں ملوث ہونے کی تردید کی اور واضح کیا کہ وہ ایجنسی کے ساتھ کام کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
ایمیزون نے ایک سخت انتباہ بھی جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر اسے معلوم ہوتا ہے کہ اس کے شراکت داروں میں سے کسی نے اس کی سروس کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے تو وہ فوری قانونی کارروائی کرے گا۔