ویب ڈیسک: جب سے سوشل میڈیا ہر ایک کی دسترس میں آیا ہے اور ہر کوئی بلاکسی رکاوٹ کے اپنی رائے کا بے دھڑک اظہار کرنے لگا ہے تو یہ پلیٹ فارم بھی بہت سی حکومتوں کو کھٹکنے لگا ہے، عوام کی آواز کا دبانے کے لئے ان پلیٹ فارم کو ہی بند کردیا جاتا ہے ، پاکستان سمیت مختلف ممالک میں سوشل ایپ ’ ایکس ‘ ابھی تک بند ہے۔
تفصیلات کےمطابق حکومتی پالیسیوں کے خلاف عوامی رائے کا اظہار یا تنقید ہوتی ہے یا پھر حکومت کے فیصلے کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا جاتا ہے تو حکومت تنقیدی آوازوں کو دبانے کے لئےمختلف سماجی رابطے کی سائٹس کو بند کردیتی ہے۔
اس کی بڑی مثال مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ' ایکس' (سابقہ ٹوئٹر) ہے جو بلارکاوٹ اظہار رائے کے لیے جانا جاتا ہے، چنانچہ اس پلیٹ فارم کو پاکستان سمیت دنیا کے متعدد ممالک میں بندش کا سامنا ہے۔
پاکستان
پاکستان میں رواں برس 8 فروری کو ہوئے انتخابات کے بعد 17 فروری کو ایکس پر پابندی عائد کردی گئی تھی،اس بارے میں پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایکس کو ملکی سلامتی سے متعلق وجوہات کی بنا پر بند کیا ہے۔
ایران
ایران میں 2009 کے صدارتی انتخابات کے بعد پھوٹ پڑنے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران ایکس کو بلاک کر دیا گیا تھا۔
ترکمانستان
وسط ایشیائی ملک ترکمانستان نے 2010 سے ایکس سمیت کئی غیرملکی آن لائن سروسز اور ویب سائٹس پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
چین
چین نے ایکس پر 2009 سے پابندی عائد کر رکھی ہے، یہ بندش حکومت کی جانب سے تیانامین سکوائر میں جمہوریت کے حامی مظاہرین کو کچلنے کے واقعے کی 20ویں برسی سے دو دن قبل لگائی گئی تھی۔
شمالی کوریا
شمالی کوریا کی حکومت نے 2010 میں اس وقت اپنا ایکس آفیشل اکاؤنٹ بنایا تھا جب غیرملکیوں کی وہاں دلچسپی پیدا ہونا شروع ہوئی لیکن اپریل 2016 میں فیس بک، یوٹیوب، جوئے اور جنسی مواد پر مبنی ویب سائٹس کے ساتھ ساتھ ایکس کو بھی اس ملک میں بند کر دیا گیا تھا۔
میانمار
میانمار میں فوجی حکام کی جانب سے آن سان سوچی کی سویلین حکومت گرائے جانے کے بعد تنقیدی آوازوں کو دبانے کے لیے سنہ 2021 میں ایکس کو بلاک کر دیا گیا تھا۔
روس
روس نے 2021 میں اس وقت ایکس کو بلاک کر دیا تھا جب حکومت کو اس پلیٹ فارم پر غیرقانونی مواد کے پھیلاؤ سے متعلق شکایات موصول ہوئیں،جب روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو مارچ 2021 میں ایکس پر باقاعدہ پابندی عائد کر دی گئی۔
وینزویلا
وینزویلا کے صدر نکولس مادرو جن پر بدعنوانی کے الزامات ہیں، انہوں نے 9 اگست کو 10 دن کے لیے ایکس پر پابندی عائد کر دی تھی۔
برازیل
ایکس پر پابندی لگانے والے ممالک میں تازہ ترین اضافہ برازیل کا ہوا ہے، یہ پاپندی سپریم کورٹ کے جج الیگزینڈر دا مورائس کی جانب سے لگائی گئی ہے۔
ٓبرازیل میں وی پی این کے ذریعے ایکس تک رسائی حاصل کرنے والے صارف کو 8 ہزار 900 ڈالر جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔