مینار پاکستان واقعہ؛ رہا ہونیوالوں نے عائشہ اکرم کو آڑے ہاتھوں لے لیا

4 Sep, 2021 | 11:51 PM

M .SAJID .KHAN

(وقاص احمد)گریٹر اقبال پارک بدسلوکی کیس میں 98 افراد کیمپ جیل سے رہا، مائیں بیٹوں سے دیوانہ وار لپٹ کر آبدیدہ ہو گئیں، نوجوانوں نے سوال اٹھایا کہ انہیں کس جرم کے تحت جیل میں رکھا گیا۔

تفصیلات کے مطابق گریٹر اقبال پارک واقعہ میں گرفتار 98 افراد بے گناہ قرار پانے پر جیل سے رہا ہو گئے، رہائی پانے والوں میں اکثریت نوعمر نوجوانوں کی تھی,کیمپ جیل کے باہر جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے،نوجوانوں نے مینار پاکستان واقعہ سے لاتعلقی کا اظہار کیا اور بے گناہ افراد کی گرفتاری کو ظلم کے مترادف قرار دیا۔
لواحقین نے اپنے پیاروں کی رہائی پر مسرت کا اظہار کیا،رہا ہونے والوں نے خاتون ٹک ٹاکر کو آڑے ہاتھوں لیا,گریٹر اقبال پارک میں موٹر سائیکل جلانے اور توڑ پھوڑ کے الزام میں گرفتار چوون افراد کی رہائی اگلے مرحلے میں ہوگی .

واضح رہے کہ گزشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ حسن سرفراز چیمہ نے ٹک ٹاکر کو ہراساں کرنے کے کیس میں 98 افراد کی رہائی کے احکامات جاری کیے جبکہ جوڈیشل مجسٹریٹ نعمان ناصر نے مینار پاکستان جنگلہ توڑنے کے کیس میں 54 افراد کی رہائی کا حکم دیا۔

دونوں کیسز کے فیصلوں پر ملزمان کے لواحقین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور وہ جیل کے باہر پہنچ گئے،تاہم جیل حکام نے روبکار موصول نہ ہونے پر ملزمان کو رہا نہیں کیا، جس پر لواحقین نے احتجاج کیا۔

جیل حکام سے ملاقات کے بعد کیس کے وکلاءنے مظاہرین کو اگلے روز روبکار ملنے کی یقین دہانی کرائی تھی جس پر احتجاج ختم کر دیا گیا،لواحقین نے اپنے پیاروں کو بلا وجہ جیل میں رکھنے پر غم و غصے کا اظہار کیا۔ 

مزیدخبریں