سعود بٹ : نیب لاہور نے لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر ناروال روڈ کی عدم تعمیر، گھپلوں اور سڑک کی ٹوٹ پھوٹ پر تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
لاہور ہائیکوٹ کی جانب سے نیب کو 4 ہفتے میں نارووال روڈ تعمیر کی تحقيقات مکمل کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈی جی نیب لاہور کی جانب سے ناروال روڈ کی تحقیقات کے لیے تحیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گی۔نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے سٹرک کی تمیر کے حوالے سے متعلقہ محکموں کو مراسلے لکھ دیے۔
نیب کی جانب سے تمام متعلقہ محکموں سے ریکارڈ طلب کیاگیا ہے،سٹرک کی تعمیر کے حوالے ٹینڈرنگ ،پی سی ون،بجٹ اور ڈیزاینگ کے حوالے سے ریکارڈ مانگا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق نیب کی تحقیقاتی ٹیم ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد متعلقہ محکموں کے افسران اور ٹھیکےدراوں کو طلب کر کے بیانات ریکارڈ کیے جاہیں گے۔
یاد رہے لاہور ہائیکورٹ کی پرنسپل سیٹ پرسات ستمبرسےچیف جسٹس محمد قاسم خان سمیت 26 ججزمقدمات کی سماعت کریں گے،پرنسپل سیٹ پر7 ستمبرسے24 دسمبرتک بارہ ڈویژن،26 سنگل بنچ سماعت کریں گے،ڈویژن بنچ نمبرایک میں چیف جسٹس محمد قاسم خان اورجسٹس شکیل الرحمان خان،ڈویژن بینچ نمبر2 میں جسٹس محمد امیر بھٹی اور جسٹس عاطر محمود شامل ہیں،ڈویژن بنچ نمبرتین میں جسٹس ملک شہزاد احمد خان کی سربراہی میں دورکنی بنچ منشیات کیس کی سماعت کرے گا۔
ڈویژن بنچ نمبرچار جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس شاہد بلال حسن،ڈویژن بنچ نمبرپانچ میں جسٹس شاہد وحید اور جسٹس چویدری محمد اقبال،ڈویژن بینچ نمبرچھ میں جسٹس چوہدری مسعود جہانگیراور جسٹس شمس محمود مرزا،ڈویژن بینچ نمبرسات میں صداقت علی خان اورجسٹس شہرام سروری چودھری،ڈویژن بینچ نمبرآٹھ میں جسٹس شہبازعلی رضوی اور جسٹس اسجد جاوید گھرال،ڈویژن بینچ نمبر9 میں جسٹس مسعود عابد نقوی اورجسٹس جواد حسن،ڈویژن بنچ نمبر10 میں جسٹس شاہد کریم اورجسٹس ساجد محمود سیٹھی،ڈویژن بینچ نمبر11 میں جسٹس سرداراحمد نعیم اور جسٹس فاروق حیدرجبکہ ڈویژن بینچ نمبر12 جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی کی سربراہی میں سماعت کرے گا،،تمام ڈویژن بنچز پیر سےجمعرات تک سماعت کریں گے،،ڈویژن بنچ میں شامل ججز سنگل بنچ کی حیثیت سے بھی سماعت کریں گے۔