مریم نواز,کیپٹن(ر)صفدر کی مشکلات میں اضافہ

4 Sep, 2020 | 12:22 PM

M .SAJID .KHAN

(شاہین عتیق)لاہور میں مریم نواز کی نیب آفس پیشی کےموقع پر توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کرنے کا معاملہ،پولیس نے مریم نواز سمیت تمام رہنماؤں کے خلاف مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کردیں۔ کیپٹن صفدر سمیت 16 رہنماوں کی درخواست ضمانتیں خارج کر دی۔

تفصیلات کے مطابق مریم نواز کی نیب آفس پیشی کےموقع پر توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کرنے کے معاملہ پرپولیس نے مریم نواز سمیت تمام رہنماؤں کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات عائد کردی، عدالت میں چوہنگ پولیس کے تفتشی افسر نے رپورٹ جمع کروا دی، پولیس نے مقدمے انسداد دہشت گردی دفعات مقدمے میں شامل کرلی ہیں۔

پولیس حکام کا کہناتھا کہ درخواست ضمانت اب اس عدالت کا دائر اختیار نہیں، کپیٹن(ر) صفدر کمرہ عدالت سےگرفتاری کے ڈر سے واپس روانہ ہوگئے، جس پرایڈیشنل سیشن جج شکیل احمد نے نیب آفیس کے باہر توڑ پھوڑ اور پتھراؤ کیس میں کیپٹن صفدر سمیت 16 رہنماوں کی درخواست ضمانتیں خارج کر دی۔عدالت نےقرار دیا کہ کیس میں دہشت گردی کی دفعہ لگ چکی ہے لہذا درخواست کو خارج کیا جاتا ہے ۔ 
ایڈیشنل سیشن جج شکیل احمد کی عدالت میں نیب آفیس کے باہر توڑ پھوڑ کیس میں کیپٹن صفدر ،راؤ شہاب الدین،بی بی وڈیری،سیف الملوک کھوکھر فیصل کھوکھر سمیت 16 رہنماوں کی درخواست ضمانتوں کی سماعت تھی ۔عدالت میں فرہاد علی شاہ ایڈووکیٹ نے دلائل شروع کیے تو تفتیشی آفیسر نے عدالت میں موقف اختیارکیا کہ مریم نواز ،کیپٹن صفدر اور دیگر کارکنوں پر دہشت گردی کا جرم بنتا تھا لہذا ان پر دہشت گردی کی دفعہ لگا دی گئی ہے۔
سرکاری وکیل نے عدالت میں دلائل دیے کہ دہشتگردی کی دفعات شامل ہونے کے بعد ضمانت کے کیس پر سماعت کا اختیار صرف انسداد دہشتگری عدالت کا ہے۔دوسری جانب کیپٹن ر صفدر کے وکیل نے سرکاری وکیل کے دلائل کی مخالفت کی اور کہا کہ سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنا افسوسناک ہے لہذا عدالت دہشتگردی کی دفعات ختم کر کے ضمانت منظور کرنے کا حکم دے ۔
عدالت نےوکلا کے دلائل سننے کے بعد کیپٹن صفدر سمیت دیگر سولہ لیگی کارکنوں کی ضمانتیں خارج کر دی، فیصلے کے وقت کوئی رہنما وہاں موجود نہ تھا۔

مزیدخبریں