اویس کیانی: سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کی ایپکس کمیٹی (ایس آئی ایف سی) کا طویل اجلاس ساڑھے آٹھ گھنٹوں بعد اختتام پذیر ختم ہو گیا۔اجلاس میں آرمی چیف ،صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزراء شریک ہوئے۔اجلاس میں سرمایہ کاری اور مختلف منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی اور کئی اہم فیصلے کئے گئے۔
نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کی ایپکس کمیٹی کا چھٹا اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا. اجلاس میں SIFC کے تحت ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے جاری مختلف اقدامات کا جائزہ لیا گیا.
اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف، عبوری وفاقی کابینہ کے اراکین، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی.
اجلاس کو کونسل کی گزشتہ اجلاس کے بعد سے آج تک ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور کاروباری سہولیات کی فراہمی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی.
اجلاس نے ملک میں سرمایہ کاری پر اثر انداز ہونے والے اقتصادی عناصر ،بشمول اصلاحاتی عمل میں تعطل اور شدید خسارے والے سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل کا بھی جائزہ لیا.
اجلاس میں عوام کے وسیع تر مفاد اور ملکی خزانے کو مزید نقصان سے بچانے کیلئے ان قومی ملکیت والی کمپنیوں (SOEs) کی نجکاری کے عمل کو تیز کرنے پر اتفاق ہوا.
کمیٹی نے سرمایہ کاری کے مقامی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ سرمایہ کاری کے لئےطے شدہ اہداف کے حصول کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا.
وزیرِ اعظم نے مختلف وزارتوں کی طرف سے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا.
وزیرِ اعظم نے وزارتوں کو (whole of the government) اپروچ کو مرکزی حیثیت دیتے ہوئے ایسے اقدامات جاری رکھ کر ملکی معیشت کو درپیش چیلینجز پر قابو پانے کی اہمیت پر زور دیا.
آرمی چیف نے ملکی معیشت کی بحالی و ترقی کیلئے پاک فوج کے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کے عزم کا اعادہ کیا.
ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ اپیکس کمیٹی کےاجلاس میں ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔اجلاس نے سردیوں میں گیس کی کمی پوری کرنے کیلیے اہم معاہدوں کا فیصلہ بھی کیا۔
ریکوڈک پروجیکٹ میں دوست مملک کی جانب سے سرمایہ کاری میں دلچسپی پر بھی مشاورت کی گئی۔ تاپی گیس پائی لائن منصوبے پر کام تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ایپکس کمیٹی نےمالی خسارہ ختم کرنے کیلیے مختلف تجاویز کی بھی منظوری دی۔