33 کی بجائے پاس ہونےکیلئےکتنے نمبر درکار؟ پالیسی تبدیل

4 Oct, 2022 | 02:52 PM

جنید ریاض : تعلیمی بورڈز کے تحت بچوں کے نتائج کو گریڈ سسٹم پر منتقل کرنے کا معاملہ، گریڈ سسٹم میں بچوں کی فی مضمون میں پاس ہونے کیلئے شرح تناسب 33 فیصد سےبڑھا دی گئی ۔

تفصیلات کے مطابق تعلیمی بورڈز کے تحت بچوں کے نتائج کو گریڈ سسٹم پر منتقل کرنے کا معاملہ،گریڈ سسٹم میں بچوں کی فی مضمون میں پاس ہونے کیلئے شرح تناسب 33 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کرنے پر غور، آئندہ تعلیمی سال سے مجموعی طور پر کل نمبرز کو بھی گریڈز میں تبدیل کردیا جائے گا۔

بچوں کی آگاہی کیلئے نجی تعلیمی اداروں نے گریڈنگ سسٹم کے تحت امتحانات لینا بھی شروع کردیے ہیں۔ امتحانات میں رٹہ سسٹم کے خاتمہ کیلئے تیس فیصدسوالات ہیڈن شامل ہونگے۔ ہیڈن سوالات کا سلیبس کے اسباق سے مطابقت رکھنا لازمی ہوگا۔ سوالیہ پیپر میں ستر فیصد سوالات باب کے آخر میں موجود مشق یاایکسرسائز سے لیے جاتے ہیں۔ پاس پرسنٹیج بڑھانے کی شرح کا اطلاق محکمہ ہائر ایجوکیشن کی منظوری کے بعد سال 2024 سے نافذ کیا جائے گا۔

مزیدخبریں