ویب ڈیسک: ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور اطہر اسماعیل نے شہر میں بچوں کے اغوا سے متعلق افواہوں کی سختی سے تردید کردی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق اطہر اسماعیل نے بچوں کی اغوا کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ عناصر ذاتی مفادات کے لیے سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں۔ میڈیا کے گفتگو کرتے ہوئےاطہر اسماعیل نے کہا کہ کچھ مافیاز سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں کہ جرائم پیشہ افراد کے بہت سے گروہ شہر کی سڑکوں سے بچوں کو اغوا کر رہے ہیں۔
لوگ ایسی افواہوں کو اہمیت نہ دیں کیونکہ یہ گروپ صرف خوف و ہراس پھیلا رہی ہیں اور قانون نافذ کرنے والوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ ڈی آئی جی نے اس سلسلے میں سرکاری اعداد و شمار کا اشتراک کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ماہ شہر کے مختلف تھانوں میں بچوں کے اغوا کے 96 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
تفتیش کے دوران یہ معلوم ہوا کہ تمام بچے خاندانی مسائل کی وجہ سے بھاگ گئے تھے۔جو کہ بعد میں ان کے قریبی رشتہ داروں کی رہائش گاہوں سے برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ بچوں کو پولیس نے پارکوں، بس اسٹینڈز، مزاروں اور اس طرح کے دیگر عوامی مقامات سے برآمد کیا تھا۔ ان میں سے بچوں کی بڑی تعداد ایسی بھی تھی جو سکول جانے سے گریزاں تھے اور وہ بعد میں اساتذہ اور والدین کی سزا سے بچنے کے لیے گھے سے بھاگ گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ستمبر میں اسلام آباد میں بچوں کے اغوا کے کل 95 مقدمات درج کیے گئے جو تقریباً موجودہ صورتحال سے مماثلت رکھتے ہیں۔ڈی آئی جی نے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ ستمبر میں درج کئے گئے بچوں کے اغوا کے تمام 96 مقدمات کو حل کر لیا گیا ہے۔