ویب ڈیسک: سابق کرکٹر اور انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما نوجوت سنگھ سدھو کو بھارتی ریاست پنجاب میں احتجاجی مظاہرہ کرنے پر گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع لکھیم پور کھیری میں کسانوں کے احتجاج کے دوران حکمران جماعت بھارتیہ جنتہ پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھنے والے جونیئر وزیر داخلہ اجے مشرا کے قافلے کی گاڑی مظاہرین پر چڑھ دوڑی تھی جس سے 4 کسان ہلاک ہوگئے۔
مذکورہ واقعے کے خلاف کانگریس کے رہنما اور بھارتی پنجاب کی ریاستی اسمبلی کے رکن نوجوت سنگھ سدھو دیگر ارکان اسمبلی کے ہمراہ چندی گڑھ میں گورنر ہاؤس کے باہر بی جے پی حکومت کے خلاف اور کسانوں کی حمایت میں احتجاج کے لیے پہنچ گئے اور وہاں دھرنا دے دیا۔اس موقع پر نوجوت سدھو کے ساتھ موجود مظاہرین اور دیگر ارکان اسمبلی نے مودی سرکار اور یوپی حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور جونیئر وزیر داخلہ اجے مشرا کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔پولیس نے احتجاجی مظاہرہ کرنے پر کانگریسی رہنماؤں سمیت نوجوت سنگھ سدھو کو گرفتار کرلیا۔
پولیس وین میں موجودگی کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوجوت سدھو کا کہنا تھا کہ کیا کسانوں کو قتل کرنے والوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرنا جرم ہے؟ یہ میرا بنیادی حق ہے کہ میں کسانوں کے لیے آواز بلند کروں، نوجوت سدھو کا کہنا تھا کہ حکومت کسانو ں کے خلاف اپنی آمرانہ سوچ مسلط کررہی ہے۔