کوپر روڈ (عثمان علیم) پاکستان کو لائیو سٹاک سیکٹر میں سالانہ 69 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا نقصان، محکمہ لائیو سٹاک نے پنجاب میں منہ اور کھر کی بیماریوں سے پاک فری زون بنانے کا فیصلہ کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق منہ اور کھر کی بیماری سے لائیو سٹاک سیکٹر میں پاکستان کو سالانہ 69 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے، پاکستان میں منہ اور کھر کی بیماریوں کے تین وائرس او ، اے اور ایشیا ون کی موجودگی پائی جاتی ہے، بڑھتی ہوئی منہ اور کھر کی بیماریوں سے بیرون ممالک ڈیری پراڈکٹ کی ایکسپورٹ بھی متاثر ہوتی ہے۔
ذرائع کے مطابق منہ اور کھر کی بیماریوں سے فری زون بنانے کیلئے محکمہ لائیو سٹاک مشاورت لے گا اور فری زون کی تیاری کے لیے تفصیلی فیزیبلٹی رپورٹ تیار کی جائے گی۔
واضح رہےکہ یہ گائے، بھینس، بھیڑ اور بکریوں کی بہت اہم بیماری ہے۔اس سے ہر سال بہت سے مویشیوں کا نقصان ہوتا ہے، چھوٹے بچھڑوں اور بچھڑیوں میں یہ جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔اس بیماری سے،بڑی عمر کے جانوروں میں دودھ کی پیداوار میں انتہائی کمی واقع ہوجاتی ہے،علاج کی وجہ سے فارم کے اخراجات کافی حد تک بڑھ جاتے ہیں۔گابن جانور اکثر اوقات بچہ ضائع کر دیتے ہیں اور اس وجہ سے جانور، عرصہ دراز تک بیمار رہتےہیں۔
وجوہات وعلامات!
یہ بیماری ایک وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے جسے ایپھتو وائرس Aphthovirus کہتے ہیں۔ بیماری پیدا کرنے والے وائرس کے ساتھ مختلف سیروٹاپس ہیں۔ جانور کے منہ کے اندر حیوانہ پر اور کھروں پر چھالے نمودار ہوجاتے ہیں، کھروں میں موجود چھالے پھٹ جانے کی وجہ سے جانور لنگڑاہٹ کا شکار ہو جاتے ہیں۔