سٹی42: اسرائیل میں تقریباً 65 فیصد افراد ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر بنتے دیکھنا چاہتے ہیں اور پاکستان میں ایک سروے میں رائے دینے والے تقریباً 64.08 فیصد افراد کا خیال ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن جیت جائیں گے۔
پاکستان اور اسرائیل کے لوگ ایک دوسرے سے کس قدر مماثل انداز سے سوچتے ہیں اس کا اظہار دونوں ممالک کے لوگوں کی امریکہ کے صدر کے الیکشن میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جیتنے کی خواہش اور توقع سے ہوتا ہے۔ دونوں ممالک کے الگ الگ سروے میں یہ حیرت ناک مماثلت سامنے آئی کہ الیکشن ٹرمپ کو جیتنا چاہئے یا یہ کہ الیکشن ٹرمپ جیت جائیں گے۔
عجیب اتفاق ہے کہ امریکہ جہاں یہ الیکشن 5 نومبر کو ہو رہا ہے وہاں زیادہ شہریوں کی رائے یہ ہے کہ الیکشن کمیلا جیت جائیں گی یا یہ کہ الیکشن کمیلا کو جیت جانا چاہئے۔ ٹرمپ پر کمیلا کو فوقیت دینے والوں کی تعداد آج پیر کی شام تک غالباً 1.3 فیصد تک زیادہ ہے۔
امریکی اپنے صدر کے متعلق کچھ بھی سوچتے ہوں، اسرائیل اور پاکستان کے تقریباً 64 فیصد سے 65 فیصد تک لوگ یہ سوچتے ہیں کہ الیکشن ٹرمپ جیت جائیں گے یا الیکشن ٹرمپ کو جیت جانا چاہئے۔
ٹائمز آف اسرائیل نے بتایا ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات سے ایک روز پہلے، ایک نئے سروے سے معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلیوں کا خیال ہے کہ ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت اسرائیل کے مفادات کے لیے بہترین ہوگی۔
یہ پوچھے جانے پر کہ وہ اگلے امریکی صدر کے طور پر کس کو ترجیح دیتے ہیں، اسرائیل ڈیموکریسی انسٹی ٹیوٹ کے سروے کے تقریباً 65 فیصد جواب دہندگان نے سابق امریکی صدر کا انتخاب کیا، جب کہ صرف 13 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ نائب صدر کملا ہیرس کو الیکشن جیتتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ 15 فیصد کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے لیے دونوں امیدواروں کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے، جب کہ 7 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ نہیں جانتے کس کو جیتنا چاہئے۔
دونوں امیدواروں کے درمیان فرق یہودیوں کے سیمپل میں اور بھی واضح ہے۔ 72 فیصد یہودی اسرائیلی شہریوں نے کہا کہ ان کے خیال میں ٹرمپ اسرائیل کے مفادات کے لیے بہتر ہیں جبکہ 11 فیصد کا خیال ہے کہ ہیریس بہتر ہیں۔
عرب اسرائیلی جواب دہندگان میں سے، 46 فیصد کا کہنا ہے کہ دو نوں صدارتی امیدواروں کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے، جبکہ باقی تقسیم ہیں، ٹرمپ کے لیے معمولی فائدہ کے ساتھ (27 فیصد بمقابلہ 22.5 فیصد حارث کے لیے)۔
اور حیرت انگیز طور پر، یہودی نمونے میں بائیں بازو کے شرکاء ہیریس کے لیے واضح ترجیح ظاہر کرتے ہیں (42 فیصدبمقابلہ 29 فیصد)، جب کہ مرکز اور دائیں بازو کے ووٹروں (مرکز: ٹرمپ - 52 فیصد) کے درمیان ہیریس پر ٹرمپ کا فائدہ بہت زیادہ نمایاں ہے۔ , ہیرس – 14فیصد دائیں: ٹرمپ – 90فیصد, ہیرس –فیصد)۔
IDI سروے 28 اکتوبر سے 3 نومبر کے درمیان اسرائیل ڈیموکریسی انسٹی ٹیوٹ میں عوامی رائے اور پالیسی ریسرچ کے ویٹربی فیملی سینٹر نے کیا تھا، جس میں کل 750 شرکاء شامل تھے۔ 95فیصد کی اعتماد کی سطح پر زیادہ سے زیادہ نمونے لینے کی غلطی کا امکان پلس مائنس ±3.58فیصدتھا۔
اسرائیل کے برعکس پاکستان میں امریکہ کے صدر کے الیکشن کے متعلق کوئی منظم سروے نہیں کیا گیا تاہم ایک بڑی نیوز آؤٹ لیٹ نے ایک آن لائن سروے میں ریڈرز سے پوچھا کہ ان کے خیال میں امریکہ کے صدارتی الیکشن میں کون جیتے گا، تو 64.08 فیصد رائے دینے والوں نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن جیتیں گے جب کہ 35.92 فیصد ووٹرز نے یہ رائے دی کہ الیکشن کمیلا ہیرس جیت جائیں گی۔
اس سادہ سروے سے یہ اندازہ کرنا محال ہے کہ ٹرمپ کے جیتنے کی پیش گوئی کرنے والے 64 فیصد سے زیادہ افراد میں سے کتنے یہ چاہتے ہیں کہ الیکشن ٹرمپ جیتیں، یہ امکان بھی ہے کہ کوئی ووٹر محض اندازہ رکھتے ہوں کہ الیکشن ٹرمپ جیت جائیں گے تاہم وہ خود ٹرمپ کو الیکشن جیتتے دیکھنے کے خواہشمند نہ ہوں۔