سٹی42: ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے فیٹف سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے انسداد دہشتگردی قوانین کی آڑ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا جائے۔
ایمنسٹی انترنیشنل کے انڈیا بورڈ کے سربراہ آکر پٹیل نے بھارتی حکام مخالفت میں اٹھنے والی آوازوں کو خاموش کروانے کے لئے اور مخالفت کو کچلنے کے لئے بوگس فارن فنڈنگ کاور دہشتگردی کے الزامات کو ہتھیار بنا کر استعمال کر رہی ہے۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس سے کہا ہے کہ اسے اپنے ریویو میں بھارتی حکومت سے مطالبہ کرنا چاہئے کہ وہ بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنوں کو ہراساں کرنے، کام سے روکنے اور انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کا سلسلہ بند کرے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے انسداد دھشتگردی کے نام پر بھارت میں موجود انسانی و سماجی حقوق کے کارکنوں اور تنظیموں پر بدترین کریک ڈاون جاری ہے
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی حکومت اپنی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کے خلاف بدترین ہتھکنڈے اپنا رہی ہے جسے فیٹف کو مدنظر رکھنا چاہیے
بھارتی سرکار فیٹف کے انسداد دہشتگردی قوانین کی آڑ میں سیاسی کارکنوں اور اقلیتوں پر ظالمانہ کاروائیاں کر رہی ہے۔ بھارتی حکومت نے فارن کانٹریبیوشن ریگولیشن، انسداد غیرقانونی سرگرمی ایکٹ اور انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کا ناجائز استعمال شروع کر رکھا ہے جس کی روک تھام انتہائی ضروری ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی ہندوتوا سرکار کی غیر قانونی کاروائیاں انسانی حقوق اور فیٹف کی ہدایات کی کھلی خلاف ورزی ہیں جس کا نوٹس لینا ناگزیر ہو چکا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کی ڈپٹی ایشیا ڈائریکٹر میناکشی گنگولی نے کہا ہے کہ بھارت کے تین قوانین نے مل کر بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنوں کو کمزور اور عملاً کام کرنے کے ناقابل بنانے میں بنیادی ہتھار کا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے فیٹف پر زور دیا گیا ہے کہ اسے بھارتی حکومت کو فیٹف کی سفارشات کا استحصال کرتے ہوئےانہیں سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے اور ہر طرح کے اختلاف رائے کو روکنے کے لئے اسعمال کرنے سے روکا جائے۔