عمران خان پر واقعہ پوری قوم کیلئے شرمندگی کا باعث ہے، خواجہ آصف

4 Nov, 2022 | 02:39 PM

Abdullah Nadeem

ویب ڈیسک: وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ جو کل واقعہ ہوا اس کی سب نے مذمت کی ہے،اس میں کوئی شک نہیں کہ واقع پوری قوم کے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ اس کی وجہ سامنے آنی چاہیے،ماضی میں بھی اس طرح کے واقعات کا کوئی ذمہدار سامنے نہیں آیا،ماضی میں بے نظیر کے واقعہ میں اٹھنے والے سوالات کا کوئی جواب نہیں ملا،لیاقت علی خان واقعے کا بھی کوئی جواب نہیں ملا۔

خواجہ آصف نے تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کے مختلف بیانات سے یہ ظاہر ہے کہ یہ مزہبی جنونیت کی وجہ سے ہے،آج پنجاب کے ڈاکو کی وزارت اعلی کے نیچے عمران خان کیخلاف یہ واقعہ ہوا،ہم چاہتے ہیں پشت پناہی کرنیوالے کو بے نقاب ہونا چاہیے ،جے آئی ٹی بنائی جائے،عمران خان پر حملہ ایسا مسئلہ ہے اسکو سیاست کا شکار نہ بنائیں۔

 انہوں نے کہا ہے کہ یہ مسئلہ اس طرح سیاست کی نذر ہو جائیگا مجرموں کے پیچھے جانا چاہیے،انہوں نے وزیر اعظم،رانا ثنااللہ اور ایک ادارے کے افسر کو ملزم بنا دیا،پرسوں تک کہہ رہے تھے اسٹیبلشمنٹ  سے رابطے ہیں، پاکستان کی عوامی کا ٹھیک ٹھاک اجتماعی شعور ہے،عمران خان نے مذہب کی ریڈ لائن کراس کی ہیں،میرے خلاف فتوے دیے گئے،سیاست دانوں اور فوج کے سینئر افسر کا نام دیکر اسکا رخ اسطرف موڑا جا رہاہے جہاں قاتلانہ حملے کا کوئی ملزم نہیں ملے گا۔

 انہوں نے کہا ہے کہ وہاں سب مشین گن کے ہول بھی ملے ہیں،کہاجا رہا ہے دونوں طرف سے فائرنگ ہوئی ہے،یہ سب کچھ سوشل میڈیا پربھی وائرل ہوا ہے،اس واقعہ کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے،عمران خان نے خود کہا تھا کہ  یہ ہونا ہے،پنجاب حکومت نے بھی وارننگ دی ہوئی تھی،آئی بی نے بھی انہیں وارننگ دی ہوئی تھی ،ان تین ناموں کے لینے کا جس نے مشورہ دیا ہے سمجھ آرہا ہے اسکا رخ کس طرف موڑا جا رہا ہے۔

 اس واقعہ کو سیاسی رخ دینے کی میں مذمت کرتا ہوں،اس واردات کو استمعال کرکے کسی ادارے کو بدنام کرنیکی مذمت کرتا ہوں،سیاستدانوں کے خلاف بے شمار واقعات ہیں کہ مذہبی جنونیوں نے نشانہ بنایا ،فوج کے ایک سینئر افسر کا نام لیا جارہا ہے اور اسے اور رنگ دیا جارہا ہے ،سوشل میڈیا پر کچھ چیزیں سامنے آئی ہیں، کہ وہاں سے پستول کے علاوہ مشین گنز کی گولیوں کے خول ملے ہیں ،سوشل میڈیا پر اس وقت 12 کروڑ لوگ ہیں وہ اس پر زیادہ اعتبار کرتے ہیں۔

مزیدخبریں