ویب ڈیسک: پلیجرازم سافٹ ویئر استعمال کرنے کیلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی نئی پالیسی لاگو،، یونیورسٹیوں کو پلیجرازم سافٹ ویئر لائسنس دینے کی تعداد 25 ہزار سے کم کر کے 300 مقرر کر دی، کمیشن سالانہ ساڑھے چار لاکھ ڈالرز سافٹ ویئر کمپنی کو ادا کرے گا۔
ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے تحقیقی مقالہ جات اور تھیسز میں چربہ سازی اور چوری شدہ علمی مواڈ کو پکڑنے کیلئے استعمال ہونے والے ٹرن اٹ ان سافٹ ویئر کی نئی پالیسی لاگو کر دی ہے۔ ایچ ای سی نے پلیجرازم سافٹ ویئر استعمال کرنے والی یونیورسٹیوں کی تعداد 130 سے بڑھا کر 200 کر دی ہے اور ایچ ای سی پلیجرازم سافٹ ویئر ٹرن اٹ ان کیلئے سالانہ ساڑھے چار لاکھ ڈالرز کمپنی کو ادا کرے گی۔
ایچ ای سی نے 130 بڑی یونیورسٹیوں کیلئے 300 طلباء کو پلیجرازم سافٹ ویئر کے لائسنس دینے کی حد مقرر کر دی ہے۔ ایچ ای سی 70 سمال اور میڈیم یونیورسٹیوں کے 100 طلباء کیلئے لائسنس فراہم کرے گی۔ ٹرن اٹ ان پلیجرازم سافٹ ویئر کے اضافی لائسنس کیلئے یونیورسٹیز ایچ ای سی کو دیا ادائیگی کرنے کی پاپند ہوں گی۔ ٹرن اٹ ان سافٹ ویئر کی مدد سے تحقیقی مقالہ جات اور تھیسز میں چوری شدہ مواد کو پکڑا جاتا ہے۔ ایم فل اور پی ایچ ڈی سکالرز کے تھیسز کی منظوری ٹرن اٹ ان سافٹ ویئر سے حاصل کی گئی رپورٹ سے مشروط ہوتی ہے۔