(فہد علی ) ٹھوکر نیاز بیگ پر کسان اتحاد کے اراکین کا احتجاجی دھرنا میدان جنگ میں تبدیل، پولیس نے واٹر کینن استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشرکرکے162 افراد کو گرفتارکرلیا، حکومت پنجاب کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہونے پر کسان اتحاد نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیرانرجی کے دفتر میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کسان اتحاد کے وفد سے مزاکرات کے اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پرصوبائی وزیرتوانائی محمداخترملک، کمشنرلاہورذوالفقارگھمن،سی سی پی او لاہورعمرشیخ اوراے سی رائیونڈ عدنان رشید بھی موجود تھےجبکہ کسان اتحاد بورڈ پاکستان کی نمائندگی چوہدری انورنے کی۔
صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ گرفتار کسان بھائیوں کو فوی رہا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کسان اتحاد نے جو مسائل سامنے رکھے ہیں اس کیلئے سیکرٹری ایگریکلچر کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی ہے جو جلد اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
دوسری جانب ٹھوکرنیاز بیگ پر کسان اتحاد کے احتجاج کے حوالے سے ڈی آئی جی آپریشنزاشفاق خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی جیبوں سے موبائل فون اور نقدی نکالنے کا الزام درست نہیں ہے۔ ایس پی صدر آپریشنزحفیظ الرحمن بگٹی کا کہنا تھا کہ احتجاج ہر پاکستانی کا حق ہے مگر پولیس ہرگزیہ برداشت نہیں کرے گی کہ کوئی شہری راستہ بلاک کرکے قانون کی خلاف ورزی کرے۔ پولیس شیلنگ کے دوران مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کی وجہ سے ایک شہری سمیت پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔