(ملک اشرف)لاہور ہائیکورٹ میں لو میریج کیس کی سماعت ہوئی،لڑکی اپنے خاوند پرویز کے ساتھ جانے کی ضد کرتی رہی جس پرسسرال اور میکے والوں میں کائنات کو ساتھ لے جانے کے لیے کھینچا تانی ہوتی رہی۔
تفصیلات کے مطابق پسند کی شادی کا ایک اور کیس لاہور ہائیکورٹ میں لایا گیا، کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے حکم دیا کہ پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کائنات کا نادرا سے عمر کا تعین کروا کررپورٹ پیش کی جائے۔ سماعت کے بعد لڑکی کو اس کے والدین نے جانب سے زبردستی ساتھ لے جانے کی کوشش کی، گھر والوں کی منت سماجت کی مگر والدین نہ مانے تو لڑکی نے ساتھ جانے سے صاف انکار کردیا۔کا ئنات نے اپنے خاوند پرویز کے ساتھ جانے کی ضد کی۔
صورت حال سنگین ہونے پر سسرال والے بھی اپنی بہو کو ساتھ لے جانے پہنچ گئے، لڑکی کو ساتھ لے جانے کے لئے سسرال اور میکے والوں میں کھینچا تانی ہوتی رہی۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پسند کی شادی کرنیوالا جوڑا قانون سے تحفظ لینے کے لئے عدالت حاضر ہوا تھا،لڑکی رمشا کی عدالت میں پیشی پروالدین کی جانب سے زبردستی ساتھ لے جانے کی گئی، نتیجتاً فریقین احاطہ عدالت میں دست وگریباں ہو گئے، پولیس اہلکاروں نے لڑکی کووالدین سے آزاد کرایا، پسند کی شادی کرنیوالی لڑکی 20 سالہ رمشاء کا تعلق لاہور سے ہے،رمشاء کو شاہدرہ پولیس نے 164 کابیان ریکارڈ کروانے کے لئے جوڈیشل مجسٹریٹ عمر فاروق کی عدالت میں پیش کیا تھا جہاں لڑکی نے اپنے شوہر زاہد کے حق میں بیان دیا۔
عدالتی کارروائی کے بعد رمشاء جیسے ہی عدالت سے باہر نکلی تو اہلخانہ نے اُسے زبردستی ساتھ لے جانا چاہا،لڑکی کا والد اُسے زبردستی مین گیٹ تک لے گیا ،جہاں پولیس اہلکاروں نے پہنچ کرلڑکی کو والد سے چھڑوا لیا،لڑکی سے اس کی مرضی پوچھی گئی کہ وہ کس کے ہمراہ جانا چاہتی ہے تو لڑکی نے جواب دیا کہ وہ اپنے خاوند کے ساتھ جانا چاہتی ہے۔