سٹی42: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اربوں روپے کے سیلز ٹیکس ہڑپ کیے جا چکے ہیں۔ کس سے پوچھیں گے کہ 750 ارب روپیہ کہاں چلا گیا ۔خراب کارکردگی والے ٹیکس افسران کو اب موقع نہیں دیا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ،اپنی میزبانی میں ایف بی آر کے افسران کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اربوں روپے کے سیلز ٹیکس ہڑپ کیے جا چکے ہیں۔ کس سے پوچھیں گے کہ 750 ارب روپیہ کہاں چلا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اربوں روپے مختلف فارمز پر پھنسے ہوئے ہیں ،
وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیکس کلیکشن بہت بڑا چیلنج ہے، محصولات جمع کرنے کا ہدف کرپشن کی نذر ہورہا ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی بھی اس تقریب مین وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ موجود ہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کو ایف بی آر کے قابل اور محنتی افسران پر فخر ہے ۔ ایف بی آر کے افسران نے پاکستان کی ترقی کے لیے خدمات سر انجام دیں ۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے ، پاکستان پر قرضون کا بوجھ ہے ، ہمسائیہ ممالک ہم سے بہت آگے نکل چکے ہیں ، ہم قرضے لینے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محصولات کا حدف حاصل ہونے کی بجائے ، کرپشن ، فراڈ اور لالچ کی نظر ہورہا ہے ۔خراب کاررکردگی والے افسران کو اب موقع نہیں دیا جائے گا ۔ ایسے افسران کے خلاف کاروائی ہو گئی جن کی کارکردگی خراب ہے یا ان کی ناک کے نیچے کرپشن ہورہی ہے ۔ وزیراعظم نے بتایا کہ وہ ایجنسیوں کی رپورٹوں اور ایف بی آر کے ان پٹ کے مطابق سیاہ اور سفید کو الگ الگ کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ انصاف یہ نہیں دیکھتا کہ کالا ہے یا گورا ؟ سندھی ہے یا پنجابی یا پٹھان ؟ انصاف صرف میرٹ دیکھتا ہے۔جزا اور سزا کے بغیر اگر سب کو ایک لاٹھی سے ہانکیں گے تو اچھا کام کرنے والوں کی حوصلہ شکنی ہوگی ۔ اگر کوئی غلطی دیانتداری سے ہوتی ہے تو اسے ٹھیک کیا جاسکتا ہے ۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی فرق پاکستان کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج میرٹ کی بنیاد پر افسران کو شیلڈ دی گئی ہیں ۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جزا اور سزا کے عمل سے قومین بنتی ہیں ۔ میرٹ کی بنیاد پر ہی لوگ نیچے سے اوپر کی طرف آئیں گے۔ ارب روپے کے کلیمز سے متعلق قانون بن چکا ہے ۔