ویب ڈیسک: سابق وزیراعظم و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ فرح خان 20 سال سے رئیل اسٹیٹ کا کام کررہی ہے، 3سال میں اس کام میں بہت پیسہ کمایا گیا ہے، اس کے خلاف ایف بی آر میں ٹیکس کا کیس ہوسکتا ہے لیکن نیب میں نہیں ہوسکتا، فرح بہانہ اصل نشانہ میں ہوں۔
نجی ٹی وی کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ اب نیب اور ایف آئی اے ان کے کنٹرول میں ہیں، آتے ہی انہوں نے ایف آئی اے کے سارے لوگ تبدیل کردیے، میں حیران ہوں کہ ہماری عدالتیں یہ تماشا دیکھ رہی ہیں لیکن اس پر کوئی از خود نوٹس نہیں لیا جاتا، نیب نے فرح پر کیس کردیا، مہینہ بھی نہیں گزرا انتقامی کارروائیں شروع ہوگئیں، فرح کا صرف یہ قصور ہے کہ وہ بشریٰ بیگم کے قریب ہے۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میرے خلاف یہ کچھ کر نہیں سکتے، آمدن سے زائد اثاثہ جات کا کیس سرکاری عہدے دار پر ہوتا ہے، فرح تو سرکاری عہدے دار ہی نہیں ہے، آپ اس سے یہ سوال کیسے پوچھ سکتے ہیں، وہ 20 سال سے رئیل اسٹیٹ کا کام کررہی ہے، تین سال میں اس کام میں بہت پیسہ کمایا گیا ہے، اس کے خلاف ایف بی آر میں ٹیکس کا کیس ہوسکتا ہے لیکن نیب میں نہیں ہوسکتا، فرح بہانہ اصل نشانہ میں ہوں، بشریٰ کی دوست کے ذریعے ٹارگٹ کیا جارہا ہے، جس کا مقصد صرف کردار کشی ہے، انہوں نے عید کے بعد بھی میری کردار کشی کرنی ہے۔
گرفتاری سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چوروں کے خلاف جہاد میں جیل جانا چھوٹی چیز ہے، جان کی قربانی دینے کےلیے تیار ہوں، ان لوگوں کو کبھی تسلیم نہیں کروں گا، جب تک زندہ ہوں ان کے خلاف لڑوں گا، کوئی فکر نہیں مجھ پر آرٹیکل 6 لگائیں، غداری کا مقدمہ یا جو چاہے کریں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ زرداری اور نواز شریف کامقصد صرف پیسے بنانا ہے، جب بھی ان چوروں اور دو ڈاکو فیملیز کا دور آیا تو پاکستان بہت نیچے چلا گیا، اگر ہم نے ان کو رہنے دیا تو یہ ملک کی بدقسمتی ہوگی۔
سازش کی کامیابی سے متعلق غلط اندازہ لگانے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رپورٹس مل رہی تھیں مگر یقین نہیں تھا کہ یہ سازش کامیاب ہوگی، مجھے نہیں پتہ تھا اس معاملے میں مختلف فریق شامل ہوجائیں گے، شہباز شریف پر مقدمات ہیں، میں نہیں سوچ رہا تھا کہ ہمارے انصاف کے ادارے اس طرح کے آدمی کو وزیراعظم بنانے کی اجازت دیں گے، کیونکہ اگر کسی کو ہٹاکر دوسرے شخص کو لانا ہو تو ایسے شخص کو لایا جائے جو بہتری لے کر آئے۔