علی عباس: پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار صرف اور صرف صحت کیلئے خطیر بجٹ مختص کرنے کا فیصلہ، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صحت کے شعبے کی ترقی کو اولین ترجیح بنالیا. تحریک انصاف کی پنجاب حکومت سڑکوں، میٹرو بسں یا اورنج ٹرین کی بجائے صحت پر خرچ کرے گی.
عمران خان کی پنجاب میں ماضی کی روایات کے برعکس کم لاگت کے مفید طبی ادارے قائم کیے جانے کی ہدایت جاری کردیں کہ آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں شعبہ صحت پر زیادہ توجہ دی جائے گئ ۔ پی اینڈ ڈی بورڈ کے شعبہ کوارڈنیشن کی باوثوق ذرائع نے بتایا ہے کہ پنجاب بھر میں 9 سٹیٹ آف آرٹ طبی ادارے قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس کے لیے پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال میں 49 ارب کی لاگت سے 9 طبی اداروں کے قیام کی منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے ۔
لاہور، سرگودھا ،رحیم یار خان، ڈیرہ غازی خان اور گوجرانوالہ میں نئے طبی ادارے قائم کیے جائیں گے۔سرگودھا میں 500بیڈز کا اسپتال، رحیم یار خان میں ٹیچنگ اسپتال اور ڈیرہ غازی خان میں ماں بچہ بلاک تعمیر کیا جائے گا۔گوجرانوالہ میں چلڈرن اسپتال اور لاہور میں بچوں کی صحت کیلئے یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔پاکستان کی سب سے بڑی یونیورسٹی جامعہ پنجاب میں بھی اسپتال قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
دوسری جانب محکمہ خزانہ ذرائع کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی کےآئندہ مالی سال کےبجٹ کاحجم 4ارب59کروڑ23لاکھ36 ہزار روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، ذرائع کے مطابق 2 ارب 77 کروڑ 17 لاکھ 66 ہزار روپے فوڈ اتھارٹی کے ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں مختص کیے جائیں گے، ایک ارب 82 کروڑ 5 لاکھ 70 ہزار روپے پنجاب فوڈ اتھارٹی کےنان سیلری بجٹ کی مد میں مختص کیےجائیں گے.
پنجاب فوڈ اتھارٹی کےآپریشنز کیلئے2ارب 91 کروڑ 10 لاکھ 72 ہزار روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، فوڈ اتھارٹی کی نئی بھرتیوں کیلئے 20 کروڑ 79 لاکھ 27 ہزار روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہےجبکہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کی فوڈ کورٹس کیلئے30 کروڑ 44 لاکھ 16 ہزار رکھے جائیں گے۔