( راؤ دلشاد حسین ) تعمیراتی انڈسٹری کو سہولیات کی فراہمی کے لیے میٹروپولیٹن کارپوریشن کے بلڈنگ بائی لاز2017 میں ترامیم کردی گئیں، ملٹی سٹوری عمارت کی کم از کم ہائیٹ اڑتیس سے بڑھا کر اڑتالیس کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن کیپٹن ریٹائر سیف انجم نے بالآخر ہاؤس کے اختیارات استعمال کرلیے، بلڈنگ بائی لاز 2017 میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی۔
ترامیم کے تحت ملٹی سٹوری عمارت کی کم از کم ہائیٹ اڑتیس فٹ سے بڑھا کر پینتالیس فٹ مقرر کردی گئی جبکہ اپارٹمنٹ بلڈنگ کے لیے اسٹرکچر سرٹیفکیٹ، ڈیزائن اور کیلکولیشن لازمی قرار دےدی گئی۔
اپارٹمنٹ بلڈنگ دس مرلہ سے ایک کنال پلاٹ تک اڑتالیس فٹ بلندی کی اجازت دے دی گئی۔ ایک کنال سے دو کنال تک نوے فٹ، دو کنال سے چار کنال تک ایک سو بیس جبکہ چار کنال سے آٹھ کنال تک دو سو فٹ تک ہائیٹ ہوسکتی ہے۔ آٹھ کنال اور اس سے زائد پلاٹ پر تین سوفٹ بلند عمارت تعمیر کی جاسکے گی۔
اسی طرح دس مرلہ سے ایک کنال تک پچاس فٹ تک کمرشل عمارت، ایک کنال سے دو کنال پلاٹ پر نوے فٹ تک بلند عمارت تعمیر کی جاسکے گی۔ دو کنال سے چار کنال تک ایک بیس، چار سے آٹھ کنال پلاٹ پر دو سو فٹ ہائیٹ جبکہ آٹھ کنال اور زائد کے پلاٹ پر تین سو فٹ تک کمرشل عمارت تعمیر کی جاسکے گی۔
مارکیز کی تعمیر کے لیے کم از کم چار کنال اراضی ہونا لازمی ہے۔ پارکنگ نہ چھوڑنے والی عمارتوں کو ساڑے تین لاکھ فی گاڑی جرمانے کرکے ریگولرائز کیا جاسکے گا۔
میٹروپولیٹن کارپوریشن کو بلڈنگ پلان کی منظوری تیس روز میں دینا لازمی ہوگی۔