(سٹی42) عالمگیر وبائی مرض کورونا وائرس کے خاتمے کے لئے دنیا کی بڑی بڑی سپرپاورز مصروف عمل ہیں تاکہ اس موذی مرض سے مزید زندگیوں کو بچایا جاسکے مگر نئی تحقیق سے اس کا حاتمہ ہو ممکن ہوسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چین کے صوبے ووہان سے جنم لینے والی خطرناک بیماری کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیلنے لگی، ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک ہزار 83 کورونا کیسز رپورٹ ہونے کے بعد مصدقہ مریضوں کی تعداد 20 ہزار 186تک پہنچ گئی، مہلک وائرس سے اب تک 462 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کے مطابق یونیورسٹی آف ہانگ کانگ میں کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کووِڈ 19 یعنی کورونا وائرس پلاسٹ اور سٹین لیس سٹیل پر چار دن جب کہ فیس ماسک کی پہلی تہہ پر یہ ایک ہفتے تک موجود رہ سکتا ہے۔
جامعہ کی تحقیق کے مطابق اس کا خاتمہ صابن کے ساتھ تو ممکن ہے مگر ایک اور شے بھی اس کے خلاف موثر ثابت ہوئی اور وہ ہے گھروں میں استعمال کیا جانے والا بلیچ،جراثیم کش محلول یعنی بلیچ یا صابن اور پانی سے دھو کر مارا جا سکتا ہے۔ کورونا وائرس ہوا میں چند گھنٹے اور کسی سطح پر زیادہ سے زیادہ 9 روز تک کے لیے زندہ رہ سکتا ہے۔مائع بلیچ میں ایک خاص کیمیکل، سوڈیم ہائپوکلورائیڈ پایا جاتا ہے جو وائرسوں کو تباہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ پلیچ ملے پانی کو کسی بھی سطح پر 10 سے 15 منٹ رہنے دیجئے اور اس کے بعد صاف اور خشک کپڑے سے اس سطح کو صاف کرلیجئے۔ بہت امکان ہے کہ وہ جگہ صاف ہوجائے گی۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ وائرس سازگار ماحول میں بہت زیادہ متحرک رہتا ہے تاہم عام استعمال کے جراثیم کش محلول اسے باآسانی ختم کر سکتے ہیں۔ یہ وائرس کس سطح پر کتنے روز تک برقرار رہتا ہے۔کورونا وائرس اگر کاغذ یا گتے پر ہو تو چند گھنٹوں میں ازخود ختم ہوسکتا ہے۔تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ یہ وائرس پرنٹنگ پیپرز اور ٹشو پر تین گھنٹے سے بھی کم عرصےتک رہا جب کہ لکڑی اور کپڑے پر یہ دوسرے دن ختم ہو گیا تھا۔شیشے اور بینک نوٹوں پر دوسرے بھی اس کی موجودگی دیکھی گئی لیکن چوتھے تک اس وائرس کی ان پر موجودگی نہیں ملی تاہم سٹیل اور پلاسٹک پر یہ چار سے سات دن تک موجود رہا۔
محققین کا کہنا ہے کہ فیس ماسک کی پہلی تہہ پر اس کی موجود سات دن کے بعد بھی دیکھی گئی اور یہ اس وقت بھی متحرک تھا۔ آپ سرجیکل ماسک پہنتے ہیں تو اس کی بیرونی تہہ پر ہاتھ نہ لگائیں کیونکہ اس سے آپ اپنے ہاتھوں پر وائرس کا منتقل کر سکتے ہیں جو کہ اگر آنکھ پر لگیں گے تو آپ متاثر ہو جائیں گے۔