(جنیدریاض)سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم ہزاروں مستحق طالبات"زیور تعلیم " وظیفہ سے محروم ہوگئیں، کورونا وائرس کےباعث مارچ میں سکول بند ہونےسےکسی ایک طالبہ کو بھی فنڈز جاری نہ ہوسکے۔
تفصیلات کے مطابق سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم مستحق طالبات کو تین ماہ کے فنڈز جاری نہ ہوسکے،زیور تعلیم پروگرام کے تحت طالبات کوہرتین ماہ بعد وظیفہ دیا جاتا تھا،مارچ میں سکول بند ہونے سے فنڈز کی منتقلی روک گئی، طالبات کو وظیفہ پہنچانے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے،، حکومت نے وظیفہ جاری کرنے کیلئے سکولوں کو طالبات کی حاضری پی ایم آئی یوکو فراہم کرنے کی ہدایات کردیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس وزیر اعظم عمران خان نے سرکاری سکولز میں زیر تعلیم طالبات کا وظیفہ بڑھا دیا تھا، جس کے تحت طالبات کو سالانہ 15 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا گیا۔ جس میں مزید کہا گیا تھا کہ طالبات کو رقم ماہانہ بنیادوں پر واؤچرز کی صورت میں ادا کی جائے گی۔ وظیفہ دور دراز سے آنے والی طالبات کو ٹرانسپورٹ کی مد میں دیا جائے گا۔سابق دور حکومت میں وظیفے کا پروگرام چند اضلاع کیلئے مخصوص تھا لیکن اب وزیراعظم کے حکم پر پنجاب بھر کی طالبات کو وظیفہ دیا جائے گا۔محکمہ سکول ایجوکیشن نے دور دراز سے آنے والی طالبات کی نشاندہی کیلئے ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں۔
دوسری طرف پنجاب میں کورونا کی وبا سے مالی بحران کے اثرات تعلیم کے بجٹ پر بھی پڑنے لگے۔آئندہ مالی سال میں سکول ایجوکیشن کے بجٹ میں مزید کمی کردی گئی۔پنجاب میں سرکاری سکولوں کے ترقیاتی بجٹ کا حجم بتیس ارب مختص کرنے کی تجویز پیش کردی ۔ محکمہ سکول ایجوکیشن کی ترقیاتی بجٹ میں پچاس ارب روپے سے زائد کی ڈیمانڈ ظاہر کی تھی لیکن پی اینڈ بورڈ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ کوروناوائرس وبا اور مالی بحران کے سبب نہ صرف سکول بلکہ دیگر محکموں کے ترقیاتی بجٹ میں واضع کمی کردی گئی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ راواں سال میں سکولوں کی اپ گریڈیشن اور مِسنگ فسلیٹیز پر ہی بجٹ مختص ہوگا جبکہ آئی ٹی لیبز کے جاری منصوبوں کو ہی مکمل کیا جائے گا ۔پی اینڈ ڈی بورڈ کے مطابق نئے مالی سال نئے منصوبہ جات پر کم توجہ دی جائے گی ۔محکمہ سکول ایجوکیشن کو ترقیاتی بجٹ کی مد میں بتیس ارب روپے دیئے جا ئیں گے۔