( عمر اسلم ) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی جیل واپسی، ن لیگ نے حکمت عملی کیلئے سر جوڑ لیے، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت لاہور کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کا اجلاس، کارکنان کو 7 مئی کو ساڑھے سات بجے کوٹ لکھپت پہنچنے کی ہدایت کردی۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اجلاس میں میاں نواز شریف کی رہائی کی مدت ختم ہونے کے بعد واپس جیل جانے کے حوالے سے فیصلے کیے گئے، کارکنان کو 7 مئی کو ساڑھے سات بجے کوٹ لکھپت جیل پہنچنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں رہنما ن لیگ پرویز ملک، احسن اقبال، شائستہ پرویز، خواجہ عمران نذیر، چودھری شہباز احمد، وحید عالم خان، سیف الملوک کھوکھر، عظمی بخاری، سمیع اللہ خان، سواتی خان اور مہر محمود سمیت دیگر نے شرکت کی۔
شاہد خاقان عباسی نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کا بیانیہ ہی اصل بیانیہ ہے جبکہ میاں شہبازشریف آئندہ چند روز میں وطن واپس آجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چودھری نثارعلی خان جب چاہیں پارٹی میں واپس آسکتے ہیں۔
جنرل سیکرٹری مسلم لیگ (ن) احسن اقبال نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے پاکستان کو آئی ایم ایف کی کالونی بنا دیا ہے جبکہ بلدیاتی قانون میں تبدیلی غیر آئینی ہے۔
لیگی رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ میاں نوازشریف کے حوالے سے فیصلے پر مایوسی ہوئی اور تشویش بھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج کے اجلاس میں لاہور میں تنظیم سازی کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ میاں شہبازشریف، میاں نوازشریف کی ٹیم کے اوپننگ بیٹسمین ہیں اور سب میاں نوازشریف کی قیادت میں متحد ہیں جبکہ آئی ایم ایف کے کہنے پر گورنر اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کو نکال دیا گیا ہے۔