سٹی42: آسٹریلیا کے کیپٹن سٹیو سمتھ نے انڈیا سے میچ ہارنے میں اپنی حماقت کا اعتراف کر لیا۔اس حماقت کی میچ دیکھنے والے ناقدین نے بھی نشاندہی کی تھی۔ سٹیو سمتھ نے یہ بھی اعتراف کیا کہ کہ بھارت کو 300 رنز کا ہدف نہ دینا میچ کے نتیجے پر اثر انداز ہوا۔ سمتھ نے غلطیوں کا اعترف کرنے کے ساتھ کہا، مستقبل میں ٹیم بہتر کارکردگی دکھانے کے لیے پرعزم ہے۔
(بے ہودہ )فل ٹاس پر وکٹ گنوانا، میچ ہارنے کی ابتدا کا لمحہ
دبئی میں سیمی فائنل ختم ہونے کے بعد میڈیا کے لئے پریسر میں سٹیو سمتھ نےکہا کہ پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 300 رنز بنانا ٹیم کی حکمت عملی کا حصہ تھا لیکن میچ میں انتہائی اہم موقع پر محمد شامی نے مجھ کو بولڈ کردیا، اننگز کے اہم ترین موقع پر وکٹ گنوانے سے میچ پر گرفت کمزور ہوگئی۔ہم 300 یا اس سے زیادہ رنز بنانے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن فل ٹاس پر وکٹ گنوانا میچ کا فیصلہ کن لمحہ ثابت ہوا، اگر ہم اپنا یہ ہدف عبور کرلیتے تو نتیجہ مختلف ہو سکتا تھا۔
سمتھ 73 رنز بنا کر محمد شامی کی گیند پر آؤٹ ہوئے، اس وقت آسٹریلیا کا اسکور 198/5 تھا اور دبئی کی سست وکٹ پر مزید رنز بنانا مشکل ہوگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی ٹیم نے اچھی کرکٹ کھیلی جب کہ ہماری طرف سے کچھ مواقع ضائع ہوئے جن کی وجہ سے 260 کا ہدف کافی ثابت نہ ہوسکا۔
اسمتھ نے دبئی اور لاہور کی پچز کے فرق کا ذکر کرتے ہوئےکہا کہ دبئی کی پچ سلو ہے، جس نے بیٹنگ کو مشکل بنایا، ہماری ٹیم میں کچھ نئے کھلاڑی تھے جنہیں بڑے ٹورنامنٹ میں کھیلنے کا قیمتی تجربہ ملا ہے۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے کوچ گوتم گھمبیر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہماری ٹیم نے دبئی میں عمدہ کارکردگی پیش کی ہے، بھارتی ٹیم ون ڈے کرکٹ کے ہر شعبے میں بہترین پرفارم کر رہی ہے، ہمارے ہر پلیئر میں بہت کچھ کرنے اور جیت کا جذبہ ہے۔
گوتم گھمبیر کا کہنا تھا کہ اب تک ٹیم کے سب کھلاڑیوں نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے، ابھی ایک میچ اور باقی ہے جس کو جیتنا ہے۔